0
Tuesday 7 Aug 2018 21:10

امریکہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری نہیں کرتا، حسن روحانی

امریکہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری نہیں کرتا، حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام حسن روحانی نے گذشتہ رات ایران کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیا۔ یہ انٹرویو ایرانی ٹی وی سے براہ راست نشر کیا گیا۔ ایرانی صدر نے امریکی صدر کی بغیر پیشگی شرط کے مذاکرات کی دعوت کے بارے میں کہا کہ جو یہ دعوی کرے کہ میں مذاکرات پر یقین رکھتا ہوں ایسے شخص کو یہ علم ہونا چاہیئے کہ مذاکرات کی کوئی بنیاد اور کوئی اساس ہوتی ہے اور مذاکرات کے اندر بنیادی ترین بات صداقت اور سچائی ہے، دونوں اطراف کو ایک دوسرے کے ساتھ سچا ہونا چاہیئے اور دونوں کو صداقت پر اعتقاد رکھنا چاہیئے۔ مذاکرات میں دوسری بات ان مذاکرات کو کسی نتیجہ تک پہنچانے کا ارادہ ہے۔
 
جو شخص آج مذاکرات کی بات کر رہا ہے یہ وہی شخص ہے جو بغیر کسی مذاکرات کے بین الاقوامی معاہدوں کو توڑ چکا ہے، یہ شخص پیرس معاہدے سے لے کر دوسرے بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کو ختم کر چکا ہے۔ ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ان کے اس بات کی مخاطب ایرانی حکومت نہیں ہے اس لئے ہم اس بارے میں کوئی جواب نہیں دیتے چونکہ وہ پہلے بہت سے معاہدوں سے نکل چکے ہیں۔ جو مذاکرات کرنے کی بات کرتا ہے انکو ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ واقعا مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں۔ ایک طرف سے پابندیاں لگائی جائیں تو دوسری طرف مذاکرات کی بات کرنے کا کیا فائدہ ہے۔ یہ ٹرمپ حکومت ہی تھی جو مذاکرات کو چھوڑ کر چلی گئی تھی۔
 
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ اگر واقعا امریکہ مذاکرات کرنے پر تیار ہے تو ہم بھی ایران میں ہونے والی بغاوت میں امریکی کردار پر ان کے خلاف جرمانے کے بارے میں بات کرنے پر تیار ہیں۔ حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو ایران کے داخلی مسائل میں دخالت کرنے پر جرمانہ دینا چاہیئے، ہم امریکہ کے ساتھ اس بات پر مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہیں کہ امریکہ کس طرح اور کب سے ایران کے مسائل میں دخالت کرنے کی وجہ سے جرمانہ ادا کرے گا۔ امریکہ ایرانی قوم کا مقروض ہے۔ اس کو ایرانی قوم سے معافی مانگنے کے ساتھ ساتھ سزا کے طور پر جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔
خبر کا کوڈ : 743114
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش