0
Monday 13 Aug 2018 18:40

مسلمانوں کو قید کر کے سنکیانگ کو غلاموں کی بستی میں بدل دیا گیا ہے، گلوبل ٹائمز

مسلمانوں کو قید کر کے سنکیانگ کو غلاموں کی بستی میں بدل دیا گیا ہے، گلوبل ٹائمز
اسلام ٹائمز۔ چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ یوغور مسلم اقلیت کے خلاف دباؤ کے نتیجے میں سنکیانگ چین کا شام یا چین کا لیبیا‘بننے سے بچ گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس اے پی کے مطابق اس ضمن میں گلوبل ٹائمز ایڈیٹرویل نے کہا کہ یوغور اقلیتوں کو حراستی کیمپوں میں قید کرنا خوفناک ہے۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے یوغور کے ساتھ رواں رکھے جانے والے حکام کے رویے پر خدشات کا اظہار کیا تھا۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ سخت گیر علیحدگی پسند مسلمانوں کے حملے کے نتیجے میں یوغور اور کزک مسلمان اقلیت سنکیانگ جانے پر مجبور ہوئے جنہیں جبری طور پر قید کرلیا گیا۔ اخبار کی جانب سے براہ راست حراستی کیمپ کا ذکر نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے اخبار کا کہنا تھا کہ یہ عمل مغربی دنیا کی رائے سازی کے خلاف ہے جبکہ استحکام اور امن ہر حال میں بالا تر ہونا چاہیے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ سنکیانگ کو غلاموں کی بستی میں بدل دیا گیا۔ واضح رہے کہ سنکیانگ کی آبادی 10 ملین کے قریب ہے، جن میں سے زیادہ تر مسلمان اقلیت یوغور سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس خطے میں یوغور مسلمانوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑہیں ہوتی رہتی ہیں اور چین اپنے مغربی صوبے سنکیانگ میں کشیدگی کا ذمہ دار علیحدگی پسند گروپ کو ٹھہراتا ہے۔ جلاوطن گروپ ورلڈ یوغور کانگریس کے ایک عہدیدار نے ان پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چین کو لگتا ہے کہ یوغوروں سے خطرہ ہے۔ گذشتہ چند سالوں سے سنکیانگ میں ہونے والی کشیدگی کے باعث سیکٹروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ چینی حکومت کی جانب سے یہاں امن و امان کی خراب صورت حال کا ذمہ دار اسلامی شدت پسندوں کے ساتھ ساتھ مشرقی ترکستان کے نام سے ایک علیحدہ ریاست بنانے والوں کو قرار دیا جارہا ہے۔ دوسری جانب چین کی اسٹیٹ کونسل نے جمعرات کو ایک وائٹ پیپر بھی جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ سنکیانگ میں مذہبی آبادی کو تاریخ کے کسی بھی دور سے نہیں ملایا جاسکتا۔
 
خبر کا کوڈ : 744391
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش