0
Sunday 16 Sep 2018 20:11
شیعہ اکثریتی ملک بحرین میں

حمد شہر کے مسلمان گذشتہ ۳۴ سال سے بغیر امامبارگاہ کے عزاداری کر رہے ہیں، شہری

حمد شہر کے مسلمان گذشتہ ۳۴ سال سے بغیر امامبارگاہ کے عزاداری کر رہے ہیں، شہری
اسلام ٹائمز۔ اس دور میں جب دنیا کا میڈیا اسلامی جمہوریہ ایران میں اھلسنت کی مساجد کے نہ ہونے کا ڈھنڈورا پیٹ رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ایران کی ولی فقیہ کو انتخاب کرنے والی مجلس خبرگان رہبری میں بھی زاہدان سے اھلسنت کے علما نمائندے موجود ہیں اور دوسری طرف سعودی عرب کے ہمسایہ میں موجود شیعہ اکثریتی ملک بحرین میں مسلمان نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد منانے میں انتہائی مشکلات کا شکار ہیں۔ بحرین میں گذشتہ 34 سالوں سے حمد شہر کے شہریوں نے امامبارگاہ بنانے کی درخواست دی ہوئی ہے جس کو ابھی تک منظور نہیں کیا گیا۔
 
اللولوہ ویب سائٹ کے مطابق اس سال ماہ محرم الحرام میں بحرین کے شہر حمد کے ہزاروں شیعہ مسلمان شہر کی الرابع چوک میں مجالس عزا برپا کر رہے ہیں۔ اس شہر میں 2002ء سے آج تک تمام مجالس عزاء اسی چوک میں منعقد کی جاتی ہیں۔ اس سال پورے بحرین سے شیعہ مسلمان اس مجلس عزا میں شرکت کیلئے الرابع چوک آتے ہیں۔ اس ویب سائٹ کے مطابق اس شہر کے شہریوں نے گذشتہ 34 سالوں سے امامبارگاہ بنانے کی درخواست دے رکھی ہے جو ابھی تک منظور نہیں کی گئی۔ شہر میں امامبارگاہ نہ ہونے کی وجہ سے عزاداری نواسہ رسول علیہ السلام کھلے آسمان تلے الرابع چوک میں برپا ہوتی اور اسی وجہ سے پورے بحرین سے شیعہ مسلمان اس عزاداری میں شریک ہوتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 750464
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش