0
Tuesday 2 Oct 2018 22:42

سرائیکی وسیب کو بنگالیوں کی طرح دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے، سرائیکستان صوبہ محاذ

سرائیکی وسیب کو بنگالیوں کی طرح دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے، سرائیکستان صوبہ محاذ
اسلام ٹائمز۔ سرائیکستان صوبہ محاذ کے رہنمائوں خواجہ غلام فرید کوریجہ، ظہور دھریجہ، مسیح اللہ خان جام پوری، رانا ذیشان نون، جام فیض اللہ اور منظور حسین جتوئی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے سرائیکی وسیب کو نظرانداز کرنے پر خاموش نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات پنجاب نے ثقافتی اداروں اور صوبے میں تہذیبی و ثقافتی سرگرمیوں کو بہتر بنانے کیلئے ایک کمیٹی قائم کی ہے جس میں سرائیکی وسیب کا کوئی ایک بھی شاعر، ادیب یا دانشور شامل نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ جب ٹیکس لینے کا معاملہ ہو تو سب سے زیادہ چھری سرائیکی وسیب کی گردن پر چلتی ہے اور جب کوئی سہولت دینے کی باری آئے تو سرائیکی وسیب کو بری طرح نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران سرائیکی وسیب کے ساتھ (ن) لیگ سے بھی بدتر سلوک کر رہی ہے۔ ہم اس ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور سڑکوں پر آنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے، احتجاجی مظاہرے کریں گے، دھرنے دیں گے اور لانگ مارچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی وسیب کو بنگالیوں کی طرح دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے۔ ہم حکمرانوں کو واضح کرتے ہیں کہ تاریخ سے سبق حاصل کرو، سرائیکی زبان، ثقافت اور سرائیکی خطے کے لوگوں کے ساتھ ظلم کرنا بند کرو، سرائیکی اس خطے کی قدیم ترین تہذیب، ثقافت و زبان ہے، ہمیں دوسرے درجے کا شہری نہ بنایا جائے۔ پریس کانفرنس میں سرائیکی رہنمائوں نے کہا کہ سرائیکی وسیب کی تہذیب ثقافتی اور زبان کے ساتھ نو آبادیاتی طرز حکمرانی کا سلوک ترک کیا جائے، ایسے سلوک سے ریاست کے عوام میں تقسیم در تقسیم ہوتی ہے، یہ ہتھیار نو آبادیاتی نظام کی بنیاد ہے۔ یعنی تقسیم کرو اور حکمرانی کرو۔ انہوں نے کہا ثقافت اور تہذیب کے فروغ کے بارے میں حکومت پنجاب کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی میں وسیب کو آبادی کی بنیاد پر نمائندگی دی جائے۔ بصورت دیگر ایسی کمیٹی کی سفارشات کوڑے دان میں ڈالی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم خیرات نہیں اپنا حق مانگتے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جس طرح لاہور میں ایک ارب روپے کی لاگت سے پنجابی کمپلیکس بنایا گیا ہے۔ اسی طرح سرائیکی وسیب میں سرائیکی ادارہ قائم کیا جائے اور اُسے اتنا ہی فنڈ دیا جائے جتنا کہ پلاک کو دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا پلاک کی ڈائریکٹر صغریٰ صدف متعصب پنجابی ہے اسے اس عہدے سے فوری طور پر ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ دور میں بھی سرائیکی کے ساتھ ظلم جاری رہا تو لوگ یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ یہ پچھلوں سے بھی گئے گزرے ہیں۔ سرائیکی رہنمائوں نے اس موقع پر ملتان اور سرائیکی وسیب کے دوسرے علاقوں میں لینڈ مافیا کی کارروائیوں پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ لینڈ مافیا کو لگام دی جائے اور سرائیکی وسیب کی زمینوں کو لوٹ کا مال نہ سمجھا جائے۔ اس موقع پر پرویز قادر خان، افضال بٹ، رانا شہباز نون، جاوید خان لغاری، سانول احسان، اجمل دھریجہ، ممتاز دھریجہ، معیز بھٹہ و دیگر موجود تھے۔

 
خبر کا کوڈ : 753535
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش