0
Thursday 11 Oct 2018 23:31

پاکستانی روپیہ جنوبی ایشیا میں سستی ترین کرنسی بن گیا

پاکستانی روپیہ جنوبی ایشیا میں سستی ترین کرنسی بن گیا
اسلام ٹائمز۔ روپے کی قدر میں حالیہ بے قدری کے بعد پاکستان دنیا کی تیسری کمزور ترین مارکیٹ بن گیا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان نے کرنسی کی بے قدری میں اپنے خطے کے دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جس کے بعد جنوبی ایشیا میں پاکستانی روپیہ سستی ترین کرنسی بن گیا ہے۔ سال 1995ء کے بعد پہلی بار پاکستانی کرنسی کم ترین سطح پر پہنچی ہے، جبکہ ماہرین نے آئندہ چند روز کے دوران روپے کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ بھی ظاہر کر رکھا ہے۔ دو ماہ قبل کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آئی تھی اور امریکی ڈالر سستا ہوا تھا، لیکن اس کے بعد سے مسلسل روپے کی قدر میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق سال 2018ء میں پاکستان کا کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 5.9 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔ پاکستان کے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں سال 2019ء تک 0.6 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 19-2018ء کا بجٹ خسارہ 6.5، جبکہ 20-2019ء میں یہ خسارہ 6.9 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ گزشتہ دنوں عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد نے سالانہ جائزہ کیلئے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس بڑھانے، رعایتی قیمتیں ختم کرنے، بنیادی سہولتوں کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ روپے کی قدر مزید گرانے کی مطالبہ نما تجاویز دی تھیں۔ پاکستانی حکام کی جانب سے ابتداء میں ان تجاویز کو نہ ماننے کا عندیہ دیا گیا، تاہم دو روز قبل انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں نو روپے سے زائد اضافہ ہوا تھا۔ اقتصادی ماہرین نے حکومتی رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روپیہ اب بھی اوور ویلیو ہے اور قدر مزید کھو کر فی ڈالر 145 روپے تک جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 755352
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش