0
Monday 30 May 2011 14:25

کابل،نیٹو کی طرف سے ایک بار پھر شہریوں کا قتل عام، نورستان میں 38 جبکہ ہلمند میں 14 شہری جاں بحق

کابل،نیٹو کی طرف سے ایک بار پھر شہریوں کا قتل عام، نورستان میں 38 جبکہ ہلمند میں 14 شہری جاں بحق
ہلمند:اسلام ٹائمز۔ نورستان کی صوبائی حکومت کے ایک ترجمان داؤد احمدی نے بتایا کہ یہ واقعہ گذشتہ شب ضلع نوزاد میں اس وقت پیش آیا جب امریکی افواج نے ان کے ایک اڈے پر حملہ آور ہونے والے طالبان شدت پسندوں کے خلاف نیٹو سے فضائی کاروائی کی درخواست کی۔ ایک مقامی شخص نے میڈیا کو بتایا کہ ایساف ہیلی کاپٹرز نے بیس منٹ میں راکٹ فائر کیے۔ جبکہ صوبائی گورنر جمال الدین بدر نے بتایا کہ نیٹو کے طیاروں نے ضلع دو آب کے اس علاقے میں بمباری کی، جس پر طالبان کے ساتھ لڑائی کے بعد گذشتہ دنوں پولیس نے قبضہ کیا تھا۔ گورنر کے مطابق غلطی سے کی گئی بمباری میں 38 افراد مارے گئے، جن میں اٹھارہ شہری اور بیس پولیس اہل کار شامل ہیں۔
ادھر جنوبی صوبے ہلمند میں بھی نیٹو کے فضائی حملے میں چودہ شہری جاں بحق اور چھ زخمی ہو گئے، افغان حکام کے مطابق حملہ نو زاد ضلع میں امریکی فوجیوں کے اڈے پر فائرنگ کے بعد کیا گیا۔ مرنے والوں میں پانچ بچیاں، سات بچے اور دو خواتین شامل ہیں۔ اتحادی افواج کے مطابق دونوں واقعات کی تحقیقات کے لئے ٹیمیں متعلقہ علاقوں میں بھیج دی گئی ہیں۔ 
دریں اثناء ایساف ترجمان نے کہا ہے کہ نیٹو کے مبینہ حملے سے آگاہ ہیں جبکہ نیٹو کے ایک ترجمان میجر ٹِم جیمز نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی تنظیم کو شہری ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور اتحادی افواج اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہیں، مگر تحقیقات کون کرے گا، جو خود مجرم اور قاتل ہے، ایسے حالات میں انصاف کی کیا توقع کی جاسکتی ہے۔
جبکہ علاقے میں سینکڑوں افراد نے واقعے کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ذمہ داروں کیخلاف سخت کاروائی اور اتحادی افواج کو علاقے سے نکالنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ اتحادی فوجیں بلاتفریق شہریوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہی ہیں اور ان میں عسکریت پسندوں اور شہریوں میں فرق کرنے کی کوئی تمیز نہیں۔
خبر کا کوڈ : 75560
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش