0
Friday 2 Nov 2018 18:50

پاراچنار، 15 دنوں سے لگائی گئی خیمہ بستی اور احتجاجی مظاہرہ جاری

پاراچنار، 15 دنوں سے لگائی گئی خیمہ بستی اور احتجاجی مظاہرہ جاری
اسلام ٹائمز۔ قومی اور شاملاتی زمینوں پر قبضہ کرنے کی نہ اسلام اور نہ ہی قانون اجازت دیتا ہے، ایسے تمام قابضین اپنی گردن خلاصی کرتے ہوئے شاملاتی رقبہ سے دستبردار ہو جائیں۔ شلوزان لقمان خیل اور دراوی اقوام کی طرف سے اپنی شاملاتی زمینوں پر گذشتہ پندرہ دنوں سے لگائی گئی خیمہ بستی اور احتجاجی شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق سینیٹر علامہ عابد حسین الحسینی، علامہ محمد حسین طاہری، علامہ مزمل حسین، مولانا واجد حسین، مسرت حسین اور دیگر مقررین نے کہا کہ شلوزان کی شاملات پر کھیتی باڑی کرنے والے اور اس کی فصلیں کھانے والے گذشتہ کئی عشروں سے خود بھی حرام کھا رہے ہیں اور اپنی نسلوں کو بھی حرام کھلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام جب مدینہ سے کربلا آئے تو سب سے پہلے انہوں نے اس زمین کی قیمت ادا کی، جس زمین پر آپ نے اپنے لئے اور اپنے اصحاب کے لئے خیمے لگائے، اس کے برعکس ہم بڑی ڈھٹائی سے پرائی زمینوں پر قبضہ بھی کر لیتے ہیں اور اس کی فصلیں بھی کھا لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ان قابضین سے غریبوں، بیواؤں اور یتیموں کا حق ان کو واپس دلانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر متاثرین کے رہنما مسرت حسین نے واشگاف اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت تک اپنا احتجاجی کیمپ ختم نہیں کریں گے، جب تک ہمارا تمام شاملاتی رقبہ گھر گھر تقسیم نہیں کیا جاتا۔ مقررین نے کہا کہ ہم بریگیڈئیر اختر علیم، اسسٹنٹ کمشنر عمیر خان اور ڈپٹی کمشنر محمد زبیر کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور کہا کہ حکومتی تعاون سے ہی شلوزان لقمان خیل اور دراوی اقوام کو انکا حق مل سکتا ہے، لہٰذا حکومت ان اقوام کی مشکلات کے پیش نظر اس معاملے میں خصوصی دلچسپی لے۔
خبر کا کوڈ : 759120
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش