0
Monday 5 Nov 2018 21:21

بلوچستان اسمبلی میں گوادر یونیورسٹی اور گورنمنٹ ایمپلائز بینولینٹ فنڈ کا مسودہ قانون منظور

بلوچستان اسمبلی میں گوادر یونیورسٹی اور گورنمنٹ ایمپلائز بینولینٹ فنڈ کا مسودہ قانون منظور
اسلام ‌ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس گذشتہ روز ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسٰی خیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ سلیم کھوسہ نے گوادر یونیورسٹی کا مسودہ قانون منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا، جس پر اپوزیشن کے رکن نصراللہ زیرے نے کہا کہ یونیورسٹی سے متعلق اپوزیشن اراکین کی تجاویز کو شامل کیا جائے۔ جس پر صوبائی وزیر اطلاعات میر ظہور احمد بلیدی کا کہنا تھا کہ گوادر یونیورسٹی کا مسودہ قانون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کیلئے ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ گوادر سی پیک کے حوالے سے انتہائی اہم ترین ہے۔ وہاں یونیورسٹی کے قیام کی ضرورت ہے، اس میں تاخیر نہ کی جائے۔ اسمبلی کی اب تک کمیٹیاں نہیں بنیں۔ اپوزیشن کی سفارشات کہاں بھیجی جائیں۔ ایوان بل کی منظور دیں، پھر اس پر بیٹھ کر بات کرلینگے۔ جمعیت علماء اسلام کے ملک سکندر خان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن گوادر یونیورسٹی اور ملازمین کے بینوولینٹ فنڈ کے بلوں کی گذشتہ اجلاس میں حمایت کرچکی ہے۔ ہمارا اعتراض وزیراعلٰی کے معاونین کی تقرری کے حوالے ایوان میں لائے جانے والے بل پر ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن ثناء بلوچ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن گوادر یونیورسٹی اور گورنمنٹ ایمپلائز بینولینٹ فنڈ کے بلوں کی حمایت کرچکی ہے۔ یہاں مسئلہ ان دو بلوں کے ساتھ ایوان میں لائے گئے۔ معاونین کی تقرریوں سے متعلق بل کا ہے، جس پر ہمارے تحفظات ہیں۔ بل میں وزیراعلٰی بلوچستان کے معاونین کی تنخواہوں اور مراعات کا ذکر تو موجود ہے، لیکن ان کی ذمہ داریوں کا تعین نہیں کیا گیا۔ دنیا میں کہیں بھی ایسا نہیں ہوتا کہ مراعات کا تعین کیا جائے اور ذمہ داریوں کا ذکر نہ ہو۔ ہم نظام کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو اس بل پر از سرنو غور کیا جائے، تاکہ بلوچستان اسمبلی کے باہر بہتر تاثر جائے۔ انہوں نے گوادر یونیورسٹی کے قیام پر گوادر کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گوادر سمیت پورے بلوچستان میں یونیورسٹیوں کے قیام کی بڑی ضرورت ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ آئندہ تین سالوں کے دوران صوبے کے تمام ڈگری کالجز یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے اور تمام تحصیلوں میں انٹر کالجز کا قیام یقینی بنایا جائے۔ صوبائی وزیر میر ظہور احمد بلیدی نے بل کی حمایت کرنے پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کیا۔

پشتونخوامیپ کے نصراللہ زیرے نے کہا کہ گذشتہ اجلاس میں تین بلز پیش ہوئے اور آج یہاں منظوری کیلئے دو بل لائے گئے ہیں۔ اس اسپیشل اسٹنٹس کے بل کے بارے میں بتایا جائے کہ وہ کیوں نہیں لایا گیا اور غلط طریقہ کار کے تحت وہ بل کیسے منظور کرلیا گیا۔؟ ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اپوزیشن گذشتہ اجلاس کا واک آؤٹ کرکے چلی گئی تھی، تب یہ بل منظور کرلیا گیا تھا۔ صوبائی وزیر سلیم کھوسہ نے کہا کہ گذشتہ اجلاس میں بھی چیزوں کو الجھا دیا گیا تھا۔ اسپیشل اسٹنٹس کا بل اپوزیشن کی واک آؤٹ کے بعد اسی ایوان میں منظور کرلیا گیا تھا۔ جمعیت علماء اسلام کے ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ بل غلط طریقہ سے منظور کیا گیا ہے، اس کو واپس ایوان میں لاکر اس پر بحث کی جائے۔ بعدازاں ایوان نے گوادر یونیورسٹی کے مسودہ قانون کی منظوری دیدی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر میر ظہور بلیدی نے بلوچستان گورنمنٹ ایمپلائز بینولینٹ فنڈ کا مسودہ قانون منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا، جس کی ایوان نے منظوری دیدی، جس کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 759630
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش