0
Monday 5 Nov 2018 23:35
اراکین کے درمیان سخت جملوں اور نازیبا الفاظ کا تبادلہ

قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی، اسپیکر نے کارروائی معطل کر دی

قومی اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی، اسپیکر نے کارروائی معطل کر دی
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور حکومتی ارکان کے مابین شدید تلخ کلامی اور مبینہ گالم گلوچ سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ قومی اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن بنچوں میں سخت جملوں کے تبادلے اور شور شرابے  سے ایوان مچھلی بازار بنا رہا، جس کی وجہ سے اسپیکر قومی اسمبلی کو مجبوراً اجلاس کی کارروائی کل تک کے لیے معطل کرنا پڑی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے بیان کے دوران حکومتی ارکان کی جانب سے جملے کسے گئے جب کہ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کے اظہار خیال کے دوران اپوزیشن بنچوں سے جملے بازی کی گئی جس پر پرویز خٹک غصے میں آ گئے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ اپوزیشن ماحول ٹھیک کرے، آپ کا کوئی رکن ماحول خراب کرے تو اسے روکیں اور ہمارا رکن ماحول خراب کرے تو ہم اسے روکیں گے۔ اسمبلی کا ماحول اس وقت مزید خراب ہوگیا جب پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری کی تقریر کے دوران تحریک انصاف کے ارکان نے شدید نعرے بازی کی اور عبدالمجید نیازی نے مبینہ طور پر گالیاں بھی دیں، جس پر شازیہ مری نے کہا کہ آپ مجھ سے ایسے بات نہ کریں، ایسے بات کرنی ہے تو دھرنے والوں سے کریں۔ دوسری جانب عبدالمجید نیازی کی جانب  سے مبینہ گالیوں پر پیپلز پارٹی کے رہنما رفیع اللہ شدید غصے میں آگئے اور پی ٹی آئی رہنما کو مارنے کے لیے دوڑے تاہم حکومتی اور اپوزیشن ارکان رفیع اللہ کو پکڑتے رہے۔ اسپیکر کی وارننگ کے باوجود صورتحال کنٹرول نہ ہوئی تو اجلاس ملتوی کردیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 759650
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش