0
Saturday 17 Nov 2018 11:46

جمال خاشقجی کو ولی عہد بن سلمان کے حکم پہ قتل کیا گیا، سی آئی اے

جمال خاشقجی کو ولی عہد بن سلمان کے حکم پہ قتل کیا گیا، سی آئی اے
اسلام ٹائمز۔ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے حکم پر قتل کیا گیا۔ سی آئی اے نے خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کے بعد کانگریس سمیت امریکی انتظامیہ کے مختلف اداروں کو بریفنگ دی کہ اس کے تجزیے کے مطابق اس قتل میں سعودی ولی عہد کا ہاتھ ہے۔ ادھر سعودی حکومت کا موقف ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کا اس قتل سے کوئی تعلق نہیں، جبکہ وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ خارجہ دونوں نے اس خبر پر اپنا موقف دینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ امریکہ کا پہلا واضح تجزیہ ہے جس میں صاف صاف اس واقعے میں محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کی بات کی گئی ہے۔ واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے کی خاتون ترجمان نے سی آئی اے کے اس مجوزہ تجزیے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دے دیا ہے۔ سعودی حکومت کے ناقد صحافی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کام کے لیے سعودی عرب سے 15 افراد کی ٹیم ترکی بھیجی گئی تھی۔

سعودی حکومت نے اس قتل کو اتفاقیہ طور پر پیش آنے والا حادثہ قرار دیا ہے، تاہم ترکی کا کہنا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی اور سعودی عرب سے قاتلوں کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سی آئی اے نے پتہ لگایا ہے کہ محمد بن سلمان کے بھائی اور امریکہ میں سعودی سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے خاشقجی کو فون کرکے استنبول میں سعودی قونصلیٹ بلایا تھا۔ سی آئی اے کا خیال ہے کہ یہ کال ولی عہد کے کہنے پر کی گئی تھی۔ ادھر شہزادہ خالد بن سلمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے خاشقجی کو کبھی فون کرکے ترکی جانے کا نہیں کہا اور اگر امریکہ کے پاس اس کا کوئی ثبوت ہے تو جاری کرے۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد استنبول میں سعودی قونصل خانے سے سکیورٹی افسر ماہر مطرب نے شہزادہ محمد بن سلمان کے معاون سعود القحطانی کو فون کرکے بتایا تھا کہ کام ہوگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 761695
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش