0
Tuesday 20 Nov 2018 13:54

جب مجھے یقین ہوگیا کہ خدا ہے تو میں نے فیصلہ کیا کہ اب اسکے راستے پہ چلنا ہے، عمران خان

جب مجھے یقین ہوگیا کہ خدا ہے تو میں نے فیصلہ کیا کہ اب اسکے راستے پہ چلنا ہے، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ جشن ولادت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سلسلے میں 2 روزہ بین الاقوامی رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس کا آغاز ہوگیا، جو کل (بدھ) تک جاری رہے گی۔ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں وزیرِاعظم عمران خان نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس کو منعقد کرنے اور اس میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ اپنے خطاب کے آغاز میں انہوں نے بتایا کہ جب میں نے کرکٹ کا آغاز کیا تو اس وقت نام کا مسلمان تھا، لیکن ایک صوفی بزرگ میاں بشیر سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے ایمان کے راستے میں میری تمام رکاوٹیں ختم کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک وقت آیا جب میرے سامنے یہ پردہ اٹھ گیا کہ اور یقین ہوگیا اللہ ہے، جس کے بعد میری زندگی تبدیل ہونا شروع گئی اور دوسری چیز میاں بشیر نے مجھے کہی کہ جب آپ اللہ سے سیدھے راستے پر چلانے کی دعا کرتے ہیں، تو وہ تب ہی ممکن ہوتا ہے، جب آپ کے دل میں عشق نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عشق نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ضروری ہے کہ انسان سیرت النبی ﷺ پڑھے اور میں نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پڑھنا شروع کی تو میری زندگی میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ جب سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پڑھتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ نبی آخرالزماں کو اللہ نے رحمت اللعالمین بنایا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے احساس کو مدِنظر رکھتے ہوئے ریاستِ مدینہ کی بنیاد رکھی۔ عمران خان نے مسلمانوں کی ابتدائی تاریخ کی جنگوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں نے اتنے قلیل عرصے میں رومی اور فارس جیسی فوجوں کو شکست دے کر اسلام کو پہنچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہمارے نبی ﷺ نے ایسا کیا کیا کہ انہوں نے اتنی بڑی بڑی سلطنت کو شکست دی۔

وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ یہاں ہمیں اپنے بچوں کو بتانے کی ضرورت ہے کہ نبی ﷺ نے کس طرح عام سے لوگوں کو عظیم قوم بنا دیا، ساتھ ہی ہمیں یہ بھی پڑھنے کی ضرورت ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کس طرح دنیا کو ہی بدل دیا۔ عمران خان نے کہا کہ میں کئی لوگوں کو دیکھ رہا ہوں، جو اسلام کے ٹھیکے دار بنے ہوئے ہیں، انہیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ جنہیں اللہ نے رحمت اللعالمین بنایا ہے، وہ کیا ذات ہوگی۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ میں ایک عالم نہیں ہوں، تاہم چاہتا ہوں کہ علماء لوگوں کی زندگی بدلنے کے لئے کام کریں۔

اس سے قبل ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اسلام آباد کے جناح کنوینشن میں وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے تحت جاری کانفرنس میں نبی اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ کے مختلف پہلوؤں اور تعلیمات پر  وشنی ڈالی جائے گی۔ کانفرنس میں بین الاقوامی رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ سعودی عرب، ایران، عراق، مصر، افغانستان، شام، مراکش اور برطانیہ کے علماء و مشائخ شریک ہیں۔

واضح رہے کہ یہ 43ویں کانفرنس ہیں، جس کا مقصد مذہبی ہم آہنگی، برداشت، بھائی چارے اور برابری، انسانیت کی خدمت، عدم تشدد، اتحاد، مفاہمت اور بات چیت کے کلچر کو فروغ دینا ہے۔ اس کانفرنس میں اردو، انگریزی، عربی اور دیگر علاقائی زبانوں میں سیرت سے متعلق کتب اور نعت خوانی کے مقابلوں میں پوزیشن حاصل کرنے والے افراد میں ایوارڈ اور انعامات تقسیم کئے جائیں گے۔ دو روزہ عالمی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بھی خطاب کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 762330
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش