0
Saturday 24 Nov 2018 14:32

ہنزہ، ششپر گلیشئر پھیلنے سے مصوعی جھیل بن گئی، آبادی کو خطرہ لاحق ہوگیا

ہنزہ، ششپر گلیشئر پھیلنے سے مصوعی جھیل بن گئی، آبادی کو خطرہ لاحق ہوگیا
اسلام ٹائمز۔ ہنزہ حسن میں موجود ''ششپر'' گلیشیئر غیر معمولی طور پر پھیلنے کی وجہ سے دو نالے بند ہوگئے ہیں، جس کی وجہ سے مصنوعی جھیل وجود میں آگئی ہے، گذشتہ چار روز کے دوران 200 فٹ لمبی اور 60 فٹ چوڑی جھیل وجود میں آچکی ہے۔ جھیل کا حجم روز بروز بڑھ رہا ہے۔ دوسری جانب ہنزہ ششپر گلیشئر پھیلنے سے ہنزہ کے دو نالوں کا پانی مکمل بند ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے مرتضیٰ آباد تا حیدر آباد تک کے علاقوں کیلئے آبپاشی کا پانی بند ہونے کے ساتھ ساتھ حسن آباد میں موجود ہائیڈل پاور ہائوس سے بجلی کی ترسیل بھی بند ہوگئی ہے، گلیشئر تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے گلیشئر کے کنارے پر جھیل بھی بن رہی ہے۔ دوسری جانب گلیشئر کے سرکنے کا عمل بھی خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے دو مختلف نالوں سے آنے والا تقریباً چار ہزار کیوسک پانی مکمل بند ہوگیا ہے، پانی بند ہونے کی وجہ سے سنٹرل ہنزہ کے موضع جات مرتضیٰ آباد، حسن آباد، علی آباد، ڈورکھن اور حیدر آباد کیلئے آبپاشی کا پانی بند ہونے کے ساتھ ساتھ حسن آباد میں نصب 1.5 میگاواٹ ہائیڈل پاور ہائوس سے بجلی کی ترسیل بھی بند ہوگئی ہے۔

بجلی بند ہونے سے عوام کو لوڈشیڈنگ کے شدید بحران کا بھی سامنا ہے، دوسری جانب مقامی لوگوں اور ماہرین کے مطابق گلیشئر کا پھیہلائو پانی کا سنگین بحران پیدا کرسکتا ہے، ادھر نالہ بند ہونے سے وجود میں آنے والی جھیل خطرناک شکل اختیار کرسکتی ہے، کیونکہ گذشتہ چار روز میں 200 فٹ لمبی 60 فٹ چوڑی جھیل وجود میں آچکی ہے۔ یہ سلسلہ جاری رہا تو آئندہ دنوں میں صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی، نالے کے ساتھ ہی اہم حکومتی دفاتر بھی ہیں اور ساتھ ہی اسی نالے میں 34 کروڑ روپے کی لاگت سے دو میگاواٹ پاور پراجیکٹ بھی زیر تعمیر ہے، خدانخواستہ جھیل کی ہیت بڑھ جانے اور پھر ٹوٹنے کی صورت میں پاور پراجیکٹ کے ساتھ حسن آباد کی آبادی بھی زد میں آئے گی۔ ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ حکومت کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرکے جھیل کو مزید بڑھنے سے روکنے کی ضرورت ہے، تاکہ کسی بھی نقصان سے بچا سکے۔
خبر کا کوڈ : 763010
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش