1
Thursday 10 Jan 2019 00:12

شیعوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں، داعش کا ہر عمل اسلام اور شریعت کیخلاف ہے، ترجمان افغان طالبان

شیعوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں، داعش کا ہر عمل اسلام اور شریعت کیخلاف ہے، ترجمان افغان طالبان
اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک نیوز ایجنسی کے نمائندے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہمارے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے، جیسے چین، روس، ازبکستان اور خطے کے دوسرے ممالک ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم نے جہاد کا راستہ ایوان اقتدار تک پہنچنے اور وزارتیں حاصل کرنے کیلئے اختیار نہیں کیا۔ ہم جہاد کا راستہ اس وقت تک ترک نہیں کریں گے، جب تک امریکی ہماری سرزمین پر موجود ہیں، شیعہ افغانی قوم کا اہم حصہ ہیں اور ہم انہیں بھائی تسلیم کرتے ہیں، ایران کو ہم افغان قوم کا دوسرا گھر سمجھتے ہیں اور ہم ایرانی قوم اور حکومت کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ہماری طرف سے انکے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی اور یہ پالیسی صرف ایران کیلئے نہیں بلکہ ہمارے دیگر پڑوسی ممالک کیلئے بھی ہے، ہمارے پاس ایک قیادت اور لائحہ عمل ہے، جس کے ذریعے ہم بہت سے پڑوسی اور دوست ممالک سے رابطے میں ہیں، بالکل ہم اسی طرح ہم ایران کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں اور اس کے ساتھ ہم اپنے تعلقات کو بہتر کر رہے ہیں، جو کہ ہمارے لئے بہت ضروری ہے۔

ترجمان افغان طالبان نے مزید کہا کہ افغان عوام پر امریکی ڈرون حملوں اور وسائل کی لوٹ مار پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے، افغانستان کے عوام کسی بھی جبر و تسلط کو قبول نہیں کرینگے، چاہے وہ سویت یونین ہو یا امریکہ، امریکی افواج کی افغانستان سے واپسی ہی مسئلے کا واحد حل ہے اور امریکیوں نے اس بات کو قبول بھی کیا ہے اور اس معاملے پر مزید بات چیت بھی ہوگی کہ امریکہ کس طرح افغانستان کو چھوڑ کر جائے گا، اس معاملے پر آئندہ امن مذاکرات میں بات چیت متوقع ہے، ہم پر یہ بات اچھی طرح سے واضح ہے اور یہ ثابت بھی ہوا ہے کہ امریکہ اپنے وعدوں کو نظرانداز کرتا رہا ہے اور اپنے عہد کو بھی بدلتا رہا ہے، اگر امن مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور امریکہ نے اپنی افواج کو افغانستان سے نہ نکالا تو اس بات میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ ہم انہیں بذریعہ فوجی طاقت اور جہاد کے ذریعے افغانستان سے باہر نکالیں گے، افغانستان کے عوام داعش کو ایک مسئلہ سمجھتے ہیں، داعش کسی بھی اسلامی قانون کو نہیں مانتی اور ان کی جڑیں اسلام اور شریعت سے نہیں ملتیں، ہم نے جہاد کا راستہ کبھی ترک نہیں کیا اور ہم امریکیوں کے ساتھ ابھی بھی حالت جنگ میں ہیں اور دوسری طرف ہم اس بات کو بھی محسوس کرتے ہیں کہ افغانستان کی موجودہ حکومت امریکی کٹھ پتلی ہے۔
خبر کا کوڈ : 771214
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش