0
Saturday 26 Jan 2019 21:30

ن لیگ کے دور میں روزانہ کا قرض 7.7 ارب روپے تھا جبکہ پی ٹی آئی نے روزانہ 15 ارب روپے کا قرضہ لیا، محمد زبیر

ن لیگ کے دور میں روزانہ کا قرض 7.7 ارب روپے تھا جبکہ پی ٹی آئی نے روزانہ 15 ارب روپے کا قرضہ لیا، محمد زبیر
اسلام ٹائمز۔ سابق گورنر سندھ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما محمد زبیر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور میں روزانہ کا قرض 7.7 ارب روپے تھا جبکہ پی ٹی آئی حکومت نے روزانہ 15 ارب روپے کا قرضہ لیا ہے، حکومت کا معاشی پیکج بہت تاخیر سے آیا ہے، پہلے مارکیٹ کو تباہ ہونے دیا گیا اور جب معیشت کو خوب نقصان ہوگیا تو اب اپنا پروگرام پیش کردیا۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے پی ٹی آئی نے اپنے منشور پر عمل نہیں کیا، گزشتہ حکومتوں کو ذمہ دار قرار دینے کے بجائے انہیں اپنی کارکردگی دکھانی چاہیئے تھی۔ سابق گورنر نے کہا کہ اسد عمر کے معاشی پیکج میں چھوٹے چھوٹے اقدامات لئے گئے ہیں، اس کی وجہ سے حکومتی آمدنی میں بہت کمی آئے گی جسے پورا کرنا مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو جب حکومت ملی تو ان کی کوئی تیاری نہیں تھی حالانکہ ان کے دعوے بہت بڑے تھے۔ محمد زبیر نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ معاشی سرگرمی میں اضافہ کیا جائے تاکہ شرح نمو بڑھائی جا سکے، اس کے برعکس پی ٹی آئی کا خیال تھا کہ شرح نمو میں اضافے سے زیادہ اہم خسارے پر قابو پانا ہے، یہ ان کی غلط سوچ تھی اور انہیں چھ ماہ بعد اس بات کی سمجھ آئی۔

محمد زبیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگلے بجٹ میں صرف پانچ ماہ رہ گئے ہیں، اس سال پاکستان کی آمدنی میں تین سو ارب روپے کا خسارہ درپیش ہوگا، اس کے علاوہ کئے گئے اقدامات کی وجہ سے 1000 ارب روپے کے بجٹ خسارے کا سامنا ہے، اب خسارہ پورا کرنے کے لئے یا نئے ٹیکس لگائے جائیں گے یا قرضہ لیا جائے گا، دونوں صورتوں میں یہ پیسہ عوام کی جیب سے جائے گا۔ محمد زبیر نے کہا کہ عمران خان نے جگہ جگہ یہ بات کی کہ وہ دو سو ارب ڈالر ملک میں واپس لائیں گے، اس کے برعکس اب اسد عمر کا کہنا ہے کہ یہ بات مفروضوں پر مبنی تھی۔
خبر کا کوڈ : 774442
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش