0
Wednesday 30 Jan 2019 11:46

پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی کی کنڈکٹ کیمٹی میں براہ راست وزیراعظم کی شمولیت کی مخالفت

پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی کی کنڈکٹ کیمٹی میں براہ راست وزیراعظم کی شمولیت کی مخالفت
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کا ماحول پارلیمانی تقاضوں سے ہم آہنگ رکھنے کے لیے قائم کنڈکٹ کمیٹی کی افادیت ایک روز بعد ہی نہ ہونے کے برابر رہ گئی جب ترجمان قومی اسمبلی کی جانب سے یہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے کہ کنڈکٹ کمیٹی کے ممبرز پارلیمانی لیڈرز کی بجائے ان کے نامزد کردہ ارکان ہو سکتے ہیں۔ ایک روز قبل جب اسپیکر کی جانب سے کنڈکٹ کمیٹی تشکیل دیے جانے کی خبر جاری ہوئی، تو اسے قومی میڈیا نے اپنی شہ سرخی اسی لیے بنایا کہ ارکان پارلیمان کو پارلیمانی آداب سکھانے کی ذمہ دار کمیٹی انتہائی اعلی سطح کی ہے اور وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے لے کر آصف علی زرداری تک اس کمیٹی کے رکن ہیں، جس کے بعد یہ توقع بندھ گئی کہ قومی اسمبلی میں مخالف سیاسی قیادت پر تنقید کا جو پست معیار معمول بن گیا ہے، اس کی روک تھام کے لئے سیاسی قیادت پر مبنی پارلیمانی فورم موثر ثابت ہو گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا حکومت و اپوزیشن سے مشاورت کے ساتھ کیا گیا فیصلہ سیاسی قیادت نے قبول نہیں کیا، پارلیمانی ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی قیادت نے ایسے پارلیمانی فورم کو رد کر دیا، جس میں براہ راست وزیراعظم عمران خان کو اپوزیشن قیادت کے ساتھ بیٹھنا پڑتا۔ اسی وجہ سے کنڈکٹ کمیٹی کی تشکیل سے متعلق فوری اضافہ جاری کرنا پڑا کہ کنڈکٹ کمیٹی میں پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان اپنی جماعت کے کسی بھی رکن قومی اسمبلی کو کمیٹی میں شامل کرنے کے مجاز ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 775086
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش