0
Thursday 9 Jun 2011 09:18

ڈرون حملوں میں انتہائی پیچیدہ اور مہلک امراض میں مبتلا کرنے والے خطرناک کیمیائی مواد کے استعمال کا انکشاف

ڈرون حملوں میں انتہائی پیچیدہ اور مہلک امراض میں مبتلا کرنے والے خطرناک کیمیائی مواد کے استعمال کا انکشاف
میرانشاہ:اسلام ٹائمز۔ امریکا کی جانب سے پاکستان میں ڈرون حملوں میں خطرناک کیمیائی مواد استعمال کیے جانے کا انکشاف جبکہ شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیاروں کے یکے بعد دیگرے 5 میزائل حملوں میں 26 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی خبررساں ادارے فارس نیوز ایجنسی نے پاکستانی ڈاکٹروں اور ماہرین کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کے دوران کیمیائی مواد استعمال کیاجاتا ہے جس سے لوگ جلد، بینائی اور سانس کے موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ان حملوں کے دوران جو لوگ زخمی ہوتے ہیں ان کے زندہ یا مر جانے کے بارے میں کوئی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی جاتی۔ خبررساں ادارے نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال اس وقت سے کیا جا رہا ہے جب سے قبائلی علاقوں پر میزائل حملے شروع کئے گئے۔ ان میزائلوں سے زخمی ہونیوالوں کے مردہ یا زندہ ہونے کا اعلان نہیں کیا جاتا۔ ایک پاکستانی ڈاکٹر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ڈرون حملوں سے زخمی ہونے والوں کی بڑی تعداد ان میزائل حملوں میں استعمال کیے جانے والے کیمیائی مواد سے انتہائی پیچیدہ اور مہلک امراض کا شکار ہو جاتے ہیں، ایک اور ڈاکٹر نے بھی اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ امریکی میزائل حملوں کے دوران ایسے ثبوت سامنے آئے ہیں جن کو دیکھنے کے بعد یہ بات عیاں ہو گئی ہے کہ ڈرون حملوں کے دوران امریکا انتہائی مہلک کیمیائی مواد استعمال کرتا ہے تاکہ ان حملوں میں زخمی ہونے والے افراد اپنی باقی ماندہ زندگی سسک سسک کر گزاریں۔ 
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی ڈرون حملوں کیخلاف پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت بھی احتجاج کر چکی ہے،  اس کے علاوہ پاکستانی عوام میں بھی ان حملوں کیخلاف سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقہ شوال میں ایک قلعہ نما مکان پر یکے بعد دیگرے 5میزائل حملوں میں 26 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا، علاقہ میں مزید 5 جاسوس طیاروں کی پروازوں کے باعث امدادی کاروائیوں میں تاخیر کا سامنا رہا۔ مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی حکام کے مطابق مرنے والوں میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔ بدھ کو مقامی انتظامیہ کے مطابق امریکی جاسوس طیاروں نے شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے علاقے شوال میں زوئے نارائی کے مقام پر ایک قلعہ نما مکان پر 5 میزائل فائر کیے جس کے نتیجے میں مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا اور اس میں موجود 26 افراد جان بحق جبکہ متعدد ملبے تلے دب گئے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ حملے میں مرنے والوں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حملے میں تباہ ہونیوالا مکان مقامی شدت پسندوں کا تھا لیکن یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ مرنے والوں میں پنجابی طالبان اور کچھ غیر ملکی بھی شامل ہیں تاہم مقامی ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر مقامی افراد شامل ہیں۔ مقامی سیکیورٹی اہلکار کے مطابق دتہ خیل کے علاقے میں مزید 5 جاسوس طیاروں کی پروازیں جاری ہیں جس کے باعث جائے وقوعہ پر امدادی کاروائیوں میں تاخیر کا سامنا ہے، یاد رہے کہ شمالی و جنوبی وزیرستان میں ایک بار پھر ڈرون حملوں میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان میں کئی مذہبی و سیاسی جماعتوں نے ڈرون حملوں کی پرزور مخالفت شروع کی ہے اور امریکہ شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف کاروائی کے لیے پاکستانی حکام پر دباو ڈال رہا ہے لیکن پاکستانی حکام تاحال کاروائی کے لیے تیار نظر نہیں آتے ہیں۔ گزشتہ 5 روز کے دوران یہ پانچواں اور شمالی وزیرستان میں ہونے والا دوسرا ڈرون حملہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 77702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش