0
Saturday 16 Feb 2019 00:33

مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا ردعمل بھارت کے اندر سے بھی آسکتا ہے، شاہ محمود قریشی

مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا ردعمل بھارت کے اندر سے بھی آسکتا ہے، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میونخ میں پاکستانی نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ظلم کا ردعمل بھارت میں بھی آسکتا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی عالمی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے جرمنی کے شہر میونخ میں موجود ہیں جہاں انہوں نے پاکستانی میڈیا سے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ کانفرنس میں دنیا بھر سے عالمی ماہرین اپنی آراء کا اظہار کرتے ہیں، جس میں عدم استحکام کی وجہ بننے والے واقعات پر بحث ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران افغانستان امن عمل اہم موضوع ہے، کانفرنس میں افغانستان کے صدر اور وزیرخارجہ کو مدعو کیا گیا ہے، افغانستان کی صورتحال پر پاکستان کا نکتہ نظر پیش کرنے کا موقع مل رہا ہے اور ساتھ ہی کانفرنس کی سائیڈ لائنز پر اہم ملاقاتوں کے مواقع مل رہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے سے متعلق ان کا کہنا ہے کہ پلوامہ میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہوا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن چاہتا ہے اور حکومت کی سوچ واضح ہے کہ پاکستان اپنے ہمسایوں کے ساتھ اچھا سلوک چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کا راستہ ہماری حکومت کی پالیسی تھی نہ ہے لیکن بھارت نے پلوامہ واقعے کی تحقیقات کیے بغیر پاکستان پر الزام دھر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، پاکستان پر الزام عائد کرنا اور ملبہ ہم پر ڈالنا بہت آسان ہے لیکن آج کی دنیا ان الزامات سے قائل نہیں ہوگی۔ وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف دنیا بھر اوربھارت کے اندر سے آوازیں آرہی ہیں، سابق ریاستی وزیراعلیٰ فاروق عبدالله نے کہا کہ پاکستان پر الزام عائد کرنا آسان کام ہے لیکن جاکر دیکھیں مقبوضہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم کا ردعمل نہیں ہوگا؟ بھارت میں خواتین سے زیادتیوں، پیلٹ گنوں اور جنازوں پر ردعمل آسکتا ہے۔ پلوامہ حملے کے حوالے سے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ میری چھٹی حس کہتی تھی کہ بھارت میں الیکشن سے قبل کوئی بڑا واقعہ ہوگا، کیوں کہ روسی وزیرخارجہ سے آن ریکارڈ کہا تھاکہ بھارت میں الیکشن سے قبل کوئی واقعہ ہوسکتا ہے، کہا تھا سیاسی مقاصد کیلئے ایساہوسکتاہے،کاش ایسا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ توجہ ہٹانے کیلئے ایسے واقعات ہوسکتے ہیں اور پاکستان میں پی 5 ممالک کے سفیروں کو دفتر خارجہ نے بریفنگ دی تھی۔
 
خبر کا کوڈ : 778207
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش