1
Monday 18 Feb 2019 18:37
محکمہ خارجہ غور کرے کہیں ہم دوبارہ امریکی بلاک میں تو نہیں جا رہے

سعودی ولی عہد کو امریکہ استعمال کر رہا ہے، اعجاز ہاشمی

سعودی ولی عہد کو امریکہ استعمال کر رہا ہے، اعجاز ہاشمی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیر اعجاز احمد ہاشمی نے متوازن خارجہ پالیسی کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پاکستان میں جس طرح سے پذیرائی کی گئی، ہم امید کرتے ہیں کہ عمران حکومت ترکی اور ایران کے سربراہان مملکت کو بھی اسی طرح کا پروٹوکول دے کر ان کی عزت افزائی بھی کرے گی۔ امریکی گروپ کی طرف جھکاو سے پاکستان کا ناقابل تلافی قومی نقصان ہوگا، کہیں ایسا نہ ہو کہ سعودی عرب کو اہمیت دینے میں ہم باقی دوست ممالک کیساتھ دوستانہ تعلقات سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ لاہور میں مختلف وفود سے گفتگو میں انہوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستان میں امریکی اثرورسوخ بڑھ رہا ہے، وزارت خارجہ کو اس پر غور کرنا چاہیئے کہ ہم چین، ترکی، ایران اور روس سے دور کیوں ہو رہے ہیں، محمد بن سلمان کا کردار وہی ہے، جو خطے میں پہلے امریکی ایجنٹ شاہ ایران رضا شاہ پہلوی کا ہوا کرتا تھا۔ یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ سعودی ولی عہد کو امریکہ استعمال کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلط کئے گئے موجودہ حکمران سعودی شہزادے کی آمد پر ایسے بغلیں بجا رہے تھے کہ جیسے بادشاہ سلامت کے دربار میں ان کی حاضری قبول ہوگئی ہو یا کشمیر فتح کر لیا گیا ہو، جبکہ دوسری طرف وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر سعودی مہمان سے بات تک نہیں کی، وہ اپنی گفتگو میں صرف قیدیوں اور حاجیوں کی بات کرتے رہے ہیں جو کہ ایک وزارتی سطح کا مسئلہ تھا۔ عمران خان کو موقع غنیمت جانتے ہوئے بھارتی دہشتگردی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنی چاہیئے تھی، انہیں امت مسلمہ میں اتحاد اور یمن کے مسئلے کے حل پر زور دینا چاہیئے تھا، جو ماضی میں ہمیشہ پاکستانی حکمران کرتے رہے ہیں۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ بھارت کے ساتھ سعودی عرب کی بڑی قربت ہے، اسے مسئلہ کشمیر حل کروانے میں مدد کرنی چاہیئے، جبکہ افغانستان میں امن و امان پر بھی ایک ہی نقطہ نظر ہونا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 778694
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش