0
Friday 8 Mar 2019 11:40

نندی پور ریفرنس، بابر اعوان پر پیر کو فرد جرم عائد کیجائے گی، احتساب عدالت

نندی پور ریفرنس، بابر اعوان پر پیر کو فرد جرم عائد کیجائے گی، احتساب عدالت
اسلام ٹائمز۔ نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں احتساب عدالت نے پیر کو بابراعوان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے تمام ملزمان کو پیر کو طلب کرلیا، جبکہ ڈاکٹر بابر اعوان نے بریت کی درخواست واپس لےلی۔ تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے متعلق ریفرنس پر سماعت ہوئی، سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک  نے کی۔ سماعت شروع ہوئی تو ڈاکٹر بابر اعوان نے بریت کی درخواست واپس لے لی، جس پر نیب کی جانب سے درخواست واپس لینے پر مخالفت کی گئی جبکہ عدالت نے بریت پر فیصلہ نہ سنانے کی درخواست منظور کرلی۔ بابر اعوان نے کہا وزارت قانون میں بھیجی گئی دونوں سمری وزیر کے عہدے کے بعد موصول ہوئیں، سمری کی منظوری وزیرقانون نہیں بلکہ سیکرٹری دیتا ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا وزارت قانون کی عدم تعاون کے رویہ کے باعث ایک سال کی تاخیر کی، بابراعوان کے خلاف 37 گواہان موجود ہیں ٹرائل چلنے پر شواہد بھی پیش کریں گے۔

عدالت نے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے نیب کو گواہان پیش کرنے کا حکم دے دیا اور پیر کو بابراعوان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان کو پیر کو طلب کرلیا اور تمام ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا جبکہ ملزمان کو نقول بھی فراہم کردی گئیں۔ نندی پور پاور پراجیکٹ میں ڈاکٹر بابر اعوان، سابق وزیراعظم پرویز اشرف، سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی اور ریاض کیانی، سیئنر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر ریاض محمود، سابق ریسرچ کنسلٹنٹ وزارت قانون شمائلہ محمود ملزمان میں شامل ہیں۔ احتساب عدالت نے سات ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ خیال رہے بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر عدالت نے آج فیصلہ سنانا تھا۔ گذشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے بریت کی درخواست پر فیصلہ موخرکر دیا تھا جبکہ 25 مارچ کو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

سماعت میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کہا تھا میں کچھ باتیں مزید جاننا چاہوں گا، یہ بات تو تسلیم شدہ ہے نندی پور منصوبے میں تاخیر ہوئی، صرف یہ بات تسلیم شدہ نہیں کہ تاخیر وزارت قانون کی وجہ سے ہوئی، حکومتوں کا کام تو منصوبوں کو آگے بڑھانا ہوتا ہے التواء میں ڈالنا نہیں۔ جج کا کہنا تھا کہ ایک سوال نیب سے بھی پوچھنا ہے، بابر اعوان کو بری کردیا جائے تو باقی ملزمان کے ساتھ کیا ہوگا؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا تھا بابراعوان کو بری کیا گیا تو باقی ملزمان بھی آڑ لیں گے، سارے ملزمان بابر اعوان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ یاد رہے اس سے قبل11 فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ڈاکٹر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ واضح رہے نیب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے خلاف نندی پور پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا ریفرنس دائر کردیا اور بابر اعوان، راجہ پرویز اشرف سمیت 7 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔ جس کے بعد وزیراعظم کے پارلیمانی مشیر بابر اعوان ایڈووکیٹ قومی احتساب بیورو کے ریفرنس میں عائد الزامات پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور ان کا استعفٰی وزیراعظم عمران خان نے منظور کرلیا تھا۔ نندی پور منصوبے کی تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 782054
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش