0
Friday 15 Mar 2019 02:24

شہید ایک ایسے انقلاب کے سفیر تھے جو سرحدی اور جغرافیائی حدود سے ماورا ہے، آیت اللہ قوامی

شہید ایک ایسے انقلاب کے سفیر تھے جو سرحدی اور جغرافیائی حدود سے ماورا ہے، آیت اللہ قوامی
اسلام ٹائمز۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 24ویں برسی کی مناسبت سے قم میں منعقدہ پروگرام سے پردیسان کے امام جمعہ آیت اللہ سید صمصام‌ الدین قوامی نے خطاب کیا۔ انہوںے نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کو سفیر انقلاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک حقیقی مکتبی انسان ملکوں اور سرحدوں کے دائرے میں محدود نہیں ہوتا۔ امام خمینی کا اسلامی انقلاب ایک قرآنی اور مکتبی انقلاب تھا، لہذا اسے ملکوں کی سرحدوں میں قید کرنا درست نہیں۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی بھی ایسے انقلاب کے سفیر تھے، جو آفاقی اور تمام انسانیت کے لئے روشنی و ہدایت کا پیغام دیتا ہے۔ آیت اللہ قوامی نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شخصیت اور ایران کے عظیم مجاہد شہید مصطفیٰ چمران کی شخصیت کے درمیان مشابہت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں عظیم شہید ہیں اور دونوں نے انقلاب اور اسلامی اقدار کے لئے سرحدوں کی قید سے بالا تر ہوکر خدمات انجام دی ہیں۔

پروگرام کے دوسرے مقرر ڈاکٹر راشد عباس نقوی نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کو اسلامی موومنٹ کا انتھک مجاہد قرار دیتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی کے تمام پہلو قابل تقلید ہیں، لیکن انہوں نے اسلامی موومنٹ کے فعال رکن اور رہنما کی حیثیت سے توحید پرستی، ولایت محوری اور شوق شہادت کو ہمیشہ اپنا نصب العین قرار دیا۔ ان کی تمام سرگرمیاں خدا کے لئے تھیں اور اپنے ہر کام کو خوشنودی خدا کے لئے انجام دیتے تھے۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ولایت و رہبری پر اس قدر مستحکم ایمان رکھتے تھے کہ امام خمینی کے ہر حکم پر لبیک کہنے کو اپنی سب سے اہم دینی فریضہ قرار دیتے تھے۔ راشد عباس نقوی نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی زندگی سے عملی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان حق و باطل کا محرکہ ہو یا سعودی عرب میں برات از مشرکین کا معاملہ ہو، شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے امام خمینی کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے ہر طرح کے خطرات کو مول لیکر اپنے رہبر و قائد کے حکم کی تعمیل کی۔

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی شہادت کے لئے بے تاب رہتے اور شہادت کو ابدی کامیابی اور ہمیشہ کی سعادت سمجھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے اپنی شہادت سے کئی سال پہلے اپنی شہادت کی حتمی پیشگوئی کر دی تھی۔ پردیسان قم کی جامع مسجد خاتم الانیباء میں ہونے والے برسی کے پروگرام میں پاکستان، ایران سمیت مختلف ممالک کے طلباء و علماء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ پروگرام کے اختتام پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے فرزند سید دانش علی نقوی نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔
خبر کا کوڈ : 783428
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش