0
Friday 10 Jul 2009 11:39

نیٹو اور پاک فوج کا فوجی شعبوں میں تعاون مزید مستحکم کرنے پر اتفاق

ڈرون حملوں پر احتجاج پاکستان کا حق ہے،نیٹو کمانڈر
نیٹو اور پاک فوج کا فوجی شعبوں میں تعاون مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
 اسلام آباد: نیٹو کی ملٹری کمیٹی کے چیئرمین ایڈمرل جمپالو ڈی پولا نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو افغانستان فتح کرنے یا ہمیشہ کیلئے اس علاقے میں رہنے کیلئے نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں پاک فوج اور نیٹو کے مابین فوجی شعبوں میں تعاون مزید مستحکم کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ پاکستانی سرحدوں کا احترام کرتے ہیں پاک فوج مشکل حالات میں دہشت گردی کیخلاف منظم جنگ لڑ رہی ہے ۔پاک فوج سے نیٹو مضبوط شراکت داری قائم کرے گی۔ یہ بات انہوں نے پاک فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی،جنرل طارق مجید، ایئر چیف مارشل راؤ قمر سلیمان اور ایڈمرل نعمان بشیر سے ملاقاتوں کے بعد جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ایڈمرل جمپالو نے کہا کہ وہ جنرل اشفاق کیانی کی دعوت پر پاکستان کے دورے پر آئے ہیں اور ان کی ملاقاتیں عسکری قیادت کیساتھ مفید رہی ہیں پاک نیٹو تعلقات افغانستان سے بڑھ کر ہیں ہم اس خطے میں استحکام چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں پاکستانی فوجی افسران نیٹو کے دفاعی و فوجی کالجز اور اسکولوں میں تربیت لے رہے ہیں ہمارے بھی پاکستانی اداروں میں افسران آتے ہیں ان کے دورے کا مقصد پاکستان سے مضبوط تعلقات قائم کرنا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو پاکستان کے دشمنوں یا طالبان کو کوئی
ہتھیار فراہم نہیں کر رہی۔ عالمی منڈی سے ہتھیار چوری کئے جا سکتے ہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کی قیمت پر پاک فوج نے مشکل حالات میں جو جنگ لڑی ہے اس کی ہم تعریف کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان سے نکلنے کا کوئی واضح ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔
ڈرون حملوں پر احتجاج پاکستان کا حق ہے،نیٹو کمانڈر
اسلام آباد: نیٹو ملٹری کمیٹی کے چئیرمین ایڈمرل گیامپاﺅ ڈی پاولا نے کہا ہے سکندر اعظم کی طرح افغانستان کو فتح نہیں کرنا چاہتے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی مدد سے لڑ رہے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کر نا پاکستان کا حق ہے۔ پاکستان اور نیٹو کے تعلقات افغانستان تک محدود نہیں رہیں گے۔ نیٹو چیئرمین نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہاکہ ڈرون حملے امریکہ کی جانب سے ہورہے ہیں اور نیٹو فورسز انہیں روکنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں اور عوام کی مدد سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جائے گی۔ ڈی پاﺅلا نے مزید کہا کہ جیسے ہی مقاصد پورہے ہوجائیں گے نیٹو فورسز واپس چلے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں بہت سے وسائل ہیں اور اس خطے کے وسائل کو استعمال کر کے عالمی معیشت کو سہارا دیا جا سکتا ہے۔مگر اس کےلئے یہاں امن قائم ہونا لازمی ہے۔

خبر کا کوڈ : 7880
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش