0
Monday 15 Apr 2019 23:38

عمران حکومت ریاست پاکستان کے بارے میں سوچنے کو تیار نہیں، خورشید شاہ

عمران حکومت ریاست پاکستان کے بارے میں سوچنے کو تیار نہیں، خورشید شاہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ حکومت ریاست پاکستان کے بارے میں سوچنے کو تیار نہیں ہے، ایک وزیر کہتے ہیں 6 ماہ میں معیشت ٹھیک نہ ہو، تو میری تکہ بوٹی بنا دو، حکومت کے دوسرے وزیر کہتے ہیں بھارت حملہ کرنے والا ہے، آج ڈالر کہیں نظر ہی نہیں آرہا، جو زیادہ قیمت دے رہا ہے اس کو ڈالر ملتا ہے، ان کو اچھی معیشت ملی، جھوٹ بول بول کر تباہ کر دی، میں وزیراعظم ہوتا تو استعفٰی دے کر گھر چلا جاتا۔ سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف سب کی رپورٹیں آنا شروع ہوگئی ہیں، ورلڈ بینک، آئی ایم ایف نے ایسی باتیں کیں، جس سے خوف آنے لگا ہے، ہم نے حکومت کو وقت دیا کہ وہ سمت درست کرلے، 65 فیصد لوگ اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ 18ویں ترمیم نہیں بلکہ انہیں این ایف سی ایوارڈ سے مسئلہ ہے، 18ویں ترمیم میں صوبوں کو بااختیار بنایا گیا، یہ ان سے ہضم نہیں ہوتا ہے، جو لوگ وفاق اور اداروں کو مضبوط نہیں دیکھنا چاہتے، وہ ایسی باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں آنے والے اب کہتے ہیں کہ خزانے خالی تھے، کیا اب دودھ اور شہد کی ندیاں بہہ رہی ہیں، 2008ء اور 2013ء کا موازنہ کیا جائے، تو سب پتا چل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایگری کلچر گروتھ 2012ء میں 9 فیصد پر چھوڑی تھی، نواز شریف حکومت نے ایگری کلچر گروتھ 5.8 پر چھوڑی تھی، ان کی حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔
خبر کا کوڈ : 788821
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش