اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں دو کمسن بھائی تالاب میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔ دونوں بھائی تالاب سے گھر کیلئے پانی لا رہے تھے کیونکہ علاقے کا واحد ٹیوب ویل ایک ماہ سے خراب پڑا ہے۔ یہ واقعہ اسوقت پیش آیا ہے جب مظفر خان کے دو بیٹے 11 سالہ حذیفہ اور 9 سالہ اسد گھر کے قریب بھٹہ خشت کے تالاب سے گھر کیلئے پانی لا رہے تھے کہ اسد کا پاؤں پھسل گیا اور تالاب میں گر پڑا۔ بھائی کو بچانے کیلئے 11 سالہ حذیفہ نے بھی تالاب میں چھلانگ لگا لی لیکن وہ بھی اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ دونوں بھائیوں کی لاشیں مقامی افراد نے تالاب سے نکال کر ہسپتال منتقل کردیں۔ بچوں کا والد محنت مزدوری کرتا ہے۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ علاقے کا واحد ٹیوب ویل پچھلے ایک ماہ سے خراب ہے اور بار بار اطلاع کے باوجود پبلک ہیلتھ عملہ نے ٹیوب ویل کی مرمت نہیں کی، علاقہ مکین اس طرح تالابوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔ پبلک ہیلتھ حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس مینٹینینس اینڈ رپیئر کا کوئی فنڈ نہیں، جس سے ٹیوب ویلوں کی مرمت کرسکیں۔