0
Wednesday 24 Apr 2019 08:55

لیبیا، جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 264 سے زیادہ ہو گی

لیبیا، جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد 264 سے زیادہ ہو گی
اسلام ٹائمز۔ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں گزشتہ چند ہفتوں سے جاری لڑائی میں کم ازکم 264 افراد ہلاک اور 12 سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا تھا کہ لیبیا میں ہلاکتوں کی تعداد 264 سے تجاوز کرگئی اور حالات بدستور خراب ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے ٹویٹر میں جاری اپنے پیغام میں دونوں فریقین سے جارحیت کو روک کر انسانی قانون کے احترام کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ شمالی حصے پر قابض خلیفہ حفتر نے 4 اپریل کو اپنے لیبین نیشنل آرمی نے عالمی طور پر تسلیم دارالحکومت ٹریپولی کی جانب پیش قدمی شروع کی تھی۔ عالمی طور پر تسلیم طرابلس کی حکومت اور اسکی نیشنل کارڈ (جی این اے) نے دفاعی کارروائیوں کا آغاز کر دیا تھا جس کے بعد دونوں اطراف سے حملوں کو سلسلہ بدستور جاری ہے جو اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔

لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی رابطہ کار ماریا ربیریو نے کہا کہ طرابلس کے جنوب میں جاری لڑائی میں اب تک 35 ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تصادم کے باعث'روز بروز بےگھر افراد کی تعدادمیں مزید اضافہ ہو رہا ہے' اور خبردار کیا کہ معاملے میں مزید شدت آئے گی۔ خیال رہے کہ جی این اے کی جانب سے گزشتہ ہفتے شروع کی گئیں کارروائیوں کے آغاز کے بعد دونوں فریقین کے درمیان رابطے منقطع ہیں۔ خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جی این اے کے سیکورٹی اہلکاروں نے حفتر کی فورسز کو جنوبی ضلع عین زارا میں کئی کلومیٹر پیچھے دھکیل دیا ہے۔

یاد رہے کہ لیبیا میں 2011ء میں اس وقت کے مضبوط حکمران معمر قذافی کے خلاف عوام نے شدید احتجاج کیا تھا اور عوام کو نیٹو ممالک کا تعاون بھی حاصل تھا تاہم معمر قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد انتظامیہ اور مسلح گروہوں کے درمیان حکومت کے حصول کے لیے لڑائی شروع ہوئی۔ لیبیا کی نیشنل آرمی کے سربراہ جنرل خلیفہ حفتر کی جانب سے رواں ماہ کے اوائل میں اقوام متحدہ سمیت عالمی طور پر تسلیم شدہ طرابلس کی حکومت کے خلاف پیش قدمی شروع کردی تھی جس کے بعد ملک میں ایک مرتبہ پھر خانہ جنگی شروع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔
خانہ جنگی کے خدشات کے پیش نظر اقوام متحدہ سمیت متعدد ممالک نے لیبیا کے مسائل کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کا آغاز کر دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 790317
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش