0
Wednesday 8 May 2019 15:59

لاہور، داتا دربار دھماکہ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے تحقیقات شروع کر دیں

لاہور، داتا دربار دھماکہ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے تحقیقات شروع کر دیں
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں طویل عرصے کے بعد ایک بار پھر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ پندرہ سے سولہ سالہ خودکش حملہ آور نے داتا دربار پر ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب آکر خود کو دھماکے سے اُڑا لیا۔ داتا دربار کے باہر خودکش دھماکے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تحقیقاتی اداروں نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے کڑیاں ملانا شروع کر دی ہیں کہ حملہ آور کون تھا، کہاں سے آیا اور کس نے اسے سہولت فراہم کی۔ یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات ابھی تلاش کیے جا رہے ہیں۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر پندرہ سے سولہ سال کے درمیان تھی جس نے سرمئی رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی، تخریب کاروں کا ٹارگٹ پولیس اہلکار تھے اور کارروائی کیلئے 7 سے 8 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔ تحقیقاتی ٹیموں نے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کا تعین کرنے کیلئے جیو فینسنگ کا عمل بھی شروع کر دیا ہے، جبکہ سیف سٹی اتھارٹی، داتا دربار انتظامیہ اور میٹرو سٹیشن پر نصب خفیہ کیمروں کی فوٹیج کو بیک ٹریک کر کے تخریب کاروں کے نیٹ ورک کو توڑنے کی کوشش کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 793018
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش