0
Monday 13 May 2019 22:08

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب، مالیاتی پیکج پر معاہدہ ہوگیا

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کامیاب، مالیاتی پیکج پر معاہدہ ہوگیا
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے معاہدہ ہوگیا ہے اور پاکستان کو تین سال کے دوران آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر ملیں گے۔ مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کافی مہینوں کے مذاکرات کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا ہے جس کو اسٹاف ایگریمینٹ کہتے ہیں، آئی ایم ایف کا فل بورڈ اس کی منظوری دے گا۔  انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف بین الاقوامی ادارہ جس کا کام رکن ممالک کی مدد کرنا ہے، پچھلے چند سالوں سے پاکستانی معاشی صورتحال اچھی نہیں رہی ہے، جب یہ حکومت آئی تو 25 ہزار ارب روپے کا قرض پاکستان لے چکا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو تین سال کے دوران آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر ملیں گے، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے اضافی دو سے تین ارب ڈالر ملیں گے۔

عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ امیر طبقے کے لئے سبسڈی ختم کرنا ہوگی اور کچھ شعبوں میں قیمتیں بھی بڑھانی ہوں گی، 300 یونٹ سے کم والے صارفین کے لئے 216 ارب روپے سبسڈی رکھی جائے گی اور سماجی بہبود کے لئے 180 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف حیثیت کے مطابق اخراجات کرنے کو کہے تو یہ پاکستان کے مفاد میں ہے، بہت سے معاملات پاکستان میں درست طریقے سے نہیں نمٹائے گئے اور بہت سے شعبوں میں حیثیت سے زیادہ اخراجات کئے گئے۔ مشیر خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاہدے کو اصلاحات اور اسٹرکچر تبدیلی کے لئے استعمال کیا جانا چاہیئے، پاکستان کو پائیدار خوشحالی کی طرف لیکر جانا چاہتے ہیں تو اسٹرکچر تبدیلی کرنا ہوگی۔

عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان کو 6 ارب ڈالر 39 ماہ میں قسطوں میں جاری کئے جائیں گے جب کہ معاہدے پر عمل درآمد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد ہوگا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان آئندہ بجٹ کے خسارے میں 0.6 فیصد کمی لائے گا، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کا تعین مارکیٹ کے طے کرنے سے مالی شعبے میں بہتری آئے گی۔ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری قائم رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق اسٹیٹ بینک غریبوں پر اثر انداز مہنگائی کم کرنے پر توجہ دے گا، اسٹیٹ بینک کو پاکستان کے مالی استحکام پر توجہ دینا ہوگی، مارکیٹ کی جانب سے شرح تبادلہ کے تعین سے مالی شعبہ میں بہتری آئے گی اور معیشت کے لئے بہتر وسائل مختص ہوسکیں گے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان آئندہ 3 سالوں میں پبلک فنانسگ کی صورتحال میں بہتری اور انتظامی اصلاحات سے ٹیکس پالیسی کے ذریعے قرضوں میں کمی لائے گا، حکومتی اداروں اور شعبہ توانائی میں خرچے کم کرنے سے وسائل و مالی خسارہ کم ہوگا۔

اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکسوں کا بوجھ تمام شعبوں پر یکساں لاگو ہوگا۔ قبل ازیں پاکستان نے آئی ایم ایف سے شرائط میں نرمی کا کہا لیکن آئی ایم ایف نے انکار کردیا تھا، اس سے قبل وزیراعظم نے اسٹاف لیول معاہدے کا مسودہ مسترد کردیا تھا۔ دوسری جانب حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا ہے حکومت آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکیج پر دستخط نہیں، پاکستان کے معاشی سرینڈر کے کاغذات پر دستخط کررہی ہے، اگلے چھ ماہ میں قوم وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کردے گی۔ یاد رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کئی دنوں سے اسلام آباد میں جاری تھے جس کی قیادت آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ارنستو رمریز ریگو نے کی۔
خبر کا کوڈ : 794041
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش