0
Tuesday 28 May 2019 17:24

وزیرستان واقعہ کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے، سردار اختر مینگل

وزیرستان واقعہ کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بنایا جائے، سردار اختر مینگل
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے صدر سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ملک کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کی ہمشیرہ فاطمہ جناح، باچا خان، ولی خان، غوث بخش خان بزنجو، عطاء اللہ خان مینگل، ذوالفقار علی بھٹو، نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کو غدار قرار دیا گیا، جن لوگوں کو غدار قرار دیا گیا تو کیا پھر انہیں ووٹ دینے والی عوام بھی غدار ہے؟۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عجیب تماشا ہے کہ جب حکومت میں ہوتے ہیں تو وفادار، لیکن اپوزیشن میں بیٹھیں گے تو غدار کہلائے جائینگے؟۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف والے بھی تیاری کریں، یہ الزام کل پی ٹی آئی پر بھی لگیں گے کیونکہ فاصلہ بہت کم ہے۔ سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ پاکستان جن وجوہات کی بنا پر دو لخت ہوا آج پھر وہی ماحول بن رہا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ گھڑی کا کانٹا ہم پر چانٹے کی صورت میں پڑا تو سب خاموش رہے، آج وہی چانٹا وزیرستان کو لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن بحث کے لئے مختص کیا جائے اور ایک پارلیمانی کمیشن ہمیں چھوڑ کر محب وطن لوگوں کا بنائیں، جو وزیرستان میں ہونے والے واقعات کی تحقیقات کرے اور پھر اس پرایوان میں آکر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہشت گرد بنتے ہیں، جن کے گھر نہیں رہتے، آپ کو سب کے ساتھ شفقت کے ساتھ پیش آنا ہوگا، افغانستان کی جنگ میں کس کو فائدہ ہوا، کون کروڑ پتی بنا؟۔ سردار اختر جان نے کہا گوادر، چاغی اور ریکوڈک کا نام لیتے ہیں ان منصوبوں سے بلوچستان کے لوگوں کو کیا ملا؟۔ انہوں  نے کہا آج 28 مئی ہے اور آج کے دن ایٹمی دھماکے کیے گئے تھے، جب یہ دھماکے کیے گئے تو میں وزیراعلی بلوچستان تھا، دھماکوں کے وقت مجھے اعتماد میں بھی نہیں لیا گیا، ہمارے احتجاج کرنے پر ہماری حکومت ہی ختم کر دی گئی۔
 
خبر کا کوڈ : 796754
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش