0
Sunday 19 Jun 2011 13:13

امریکا میں فوجیوں کی خودکشی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

امریکا میں فوجیوں کی خودکشی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکا میں فوجیوں کی سالانہ خودکشی کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ خود کشیوں کی ایک وجہ امریکا کا انہیں عراق اور افغانستان جیسے جنگ زدہ ممالک میں دوبارہ تعینات کرنا ہے، جس کے باعث یہ فوجی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ عراق اور افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی بڑی تعداد نفسیاتی امراض کی دوائیں استعمال کرتی ہے۔ گزشتہ روز امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجیوں کی خودکشیوں اور خودکشی کی کوششوں کے حوالے سے مئی 2011ء کا مہینہ بدترین ثابت ہوا کیونکہ صرف اس سال امریکی فوجیوں کی خودکشیوں کے 21 کیس سامنے آچکے ہیں۔
 دریں اثناء برطانوی فوج نے اپریل میں کہا تھا کہ وہ ایک ہزار فوجیوں کو ملازمت سے نکالے گی۔ حکام کو امید تھی کہ تقریباً پانچ سو فوجی رضاکارانہ طور پر ملازمت چھوڑ دیں گے لیکن انہیں توقع سے بڑھ کر نو سو درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ بی بی سی کے مطابق اس سے یہ تشویش پیدا ہو گئی ہے کہ سب سے قابل اور بہتر فوجی نوکری چھوڑ سکتے ہیں۔ اخبار ٹیلیگراف کے مطابق رضاکارانہ طور پر ملازمت چھوڑ نے کیلئے درخواستیں دینے والوں میں باون کرنل ہیں اور پانچ ایس اے ایس افسر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 79780
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش