0
Monday 24 Jun 2019 14:02

فرشتہ قتل کیس کا ملزم ایک ماہ بعد اسلام آباد سے گرفتار

فرشتہ قتل کیس کا ملزم ایک ماہ بعد اسلام آباد سے گرفتار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کمسن بچی فرشتہ کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مرکزی ملزم کو پولیس نے ایک ماہ کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔ فرشتہ اسلام آباد کے تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدود سے 15 مئی کو لاپتہ ہوئی اور 22 مئی کو علاقے کے جنگل سے اس کی لاش ملی تھی، جبکہ مقدمہ درج کرانے کیلئے فرشتہ کے اہلخانہ کو کئی روز دھکے کھانے کے بعد احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا تھا۔ احتجاج کا دائرہ وسیع ہوا تو وزیراعظم کے نوٹس لینے پر وفاقی پولیس کی دوڑیں لگ گئیں اور کئی ذمہ دار افسران معطل ہوئے، جبکہ ایس ایچ او کو مقدمہ درج کرکے گرفتار کر لیا گیا۔

اتوار کو  ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 100 سے زائد افسران نے دن رات ایک کرکے ایک ماہ میں کیس آخر حل کر لیا اور فرشتہ قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار کر لیا ہے اور ملزم اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔ پولیس حکام کے مطابق 50 سالہ ملزم نثار، عادی مجرم ہے اور علاقہ مکینوں نے بھی اس کے کردار کے بارے میں منفی رائے دی ہے۔ پولیس کے مطابق لاش کئی روز بعد ملنے کے باعث بیشتر شواہد ضائع ہوگئے تھے، جس کے باعث نہ تو ڈی این اے سے کوئی مدد ملی اور نہ ہی وقوعہ کے حوالے سے سی سی ٹی وی کیمرے ہی معاون ثابت ہوئے، مگر پولیس نے جدوجہد کرکے کیس حل کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 801218
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش