0
Thursday 27 Jun 2019 16:52

"منامہ کانفرنس" مسلمانوں کے عالمی احتجاج کے سائے میں اختتام پذیر

"منامہ کانفرنس" مسلمانوں کے عالمی احتجاج کے سائے میں اختتام پذیر
اسلام ٹائمز۔ عرب نیوز چینل "الجزیرہ" کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں منعقد ہونے والی "منامہ کانفرنس" (امن برائے پیشرفت) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشیر "جیئرڈ کشنر" کی طرف سے اس کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر فلسطینی نمائندوں کے خلاف تند و تیز بیانات پر اختتام پذیر ہوئی۔ جیئرڈ کشنر نے فلسطینی نمائندوں کی طرف سے اس کانفرنس کے بائیکاٹ پر کہا کہ فلسطینی رہنما اپنے عوام کی مدد کرنا نہیں چاہتے۔ جیئرڈ کشنر نے فلسطینی رہنماؤں پر الزام تراشی کے بعد کہا کہ فلسطینیوں پر ہمارے دروازے کھلے ہیں، جب بھی وہ چاہیں، صلح کے اس تیار منصوبے سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ اس کانفرنس کے اختتام پر جیئرڈ کشنر نے کہا کہ میڈیا کو نئے سیاسی منصوبے کی تفصیلات سے جلد ہی مناسب وقت پر آگاہ کر دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ جیئرڈ کشنر کے ڈیزائن کردہ اس منصوبے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آئندہ 10 سالوں کے دوران فلسطینی حکومت کو (علاقائی عرب ممالک کی جیب سے) 50 بلین ڈالرز مہیا کئے جائیں گے، جس سے فلسطین کی سالانہ ترقی کی شرح (GDP Rate) دوگنا ہو جانے کے ساتھ ساتھ 10 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔ واضح رہے کہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں ہونے والی یہ کانفرنس ایک ایسے حال میں منعقد ہوئی، جب پوری اسلامی دنیا خصوصاً بحرین اور فلسطین میں اس یہودی امریکی منصوبے کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔

جیئرڈ کشنر کا ڈیزائن کردہ یہ منصوبہ پوری دنیا بالخصوص فلسطین میں مسلمانوں کے شدید ردعمل کا باعث بنا ہے، جس کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطین اور غزہ کی پٹی سمیت تمام مقبوضہ علاقوں میں تناؤ اور غاصب صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح فلسطینی مزاحمتی تحریک "فتح" نے "منامہ کانفرنس" کے خلاف اپنے احتجاج کے دوران کہا ہے کہ بحرین میں منعقد ہونے والی منامہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے عرب ممالک نے فلسطینیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے۔
خبر کا کوڈ : 801862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش