0
Monday 1 Jul 2019 20:24

رانا ثناء اللہ کو کالعدم تنظیموں کی فنڈز فراہم کرنیوالے منشیات فروش نیٹ ورک سے تعلق پہ گرفتار کیا گیا

رانا ثناء اللہ کو کالعدم تنظیموں کی فنڈز فراہم کرنیوالے منشیات فروش نیٹ ورک سے تعلق پہ گرفتار کیا گیا
اسلام ٹائمز۔ سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ نون پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کی اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے گرفتاری کے متعلق بتایا گیا ہے کہ بخاری نامی شخص کی گرفتاری اور اسکے ساتھ رانا ثنا اللہ کے تعلق کیوجہ سے عمل میں آئی ہے۔ مذکورہ ذرائع کے مطابق یہ تحقیقات کا عمل کئی ماہ سے جاری تھا۔ واضح رہے کہ رانا ثنا اللہ پر کالعدم سپاہ صحابہ کیساتھ سیاسی تعلقات کے متعلق شواہد موجود ہیں۔ انکی اچانک گرفتاری پر نون لیگ نے سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سیاسی انتقام ہے، جبکہ میڈیا میں زیرگردش خبروں کے مطابق انکی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ رانا ثناء کی گاری سے آج منشیات برآمد نہیں ہوئی بلکہ ایک ہفتہ قبل موٹروے پہ منشیات سے بھری ہوئی گاڑی برآمد ہوئی تھی، اس گاڑی کے متعلق تحقیقات کے بعد رانا ثنا اللہ کا نام سامنے آیا ہے۔ یاد رہے کہ بجٹ کی منظوری کے بعد ہونیوالی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی ہے جب اپوزیشن حکومت کیخلاف محاذ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ رانا ثناء اللہ کو منشیات فروش لوگوں سے روابط کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے اس حوالے سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اے این ایف لاہور نے مسلم لیگ ن کے رہنما کو گرفتار کرنے کی تصدیق کر دی ہے تاہم تاحال یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ترجمان اے این ایف کا بتانا ہے کہ رانا ثناءاللہ کے ہمراہ ان کے سیکیورٹی گارڈ بھی تھے، کچھ دیر بعد تحریری طور پر ان کی گرفتاری کی وجوہات بتائی جائیں گی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ تین ماہ قبل اے این ایف کے اسپیشل انویسٹی گیشن سیل نے 6 سے 7 گرفتاریاں کی تھیں جن سے تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ یہ لوگ رانا ثناء اللہ کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور پھر ان شواہد اور ان کی کچھ کال ریکارڈنگ کی بنیاد پر بخاری نامی شخص کو حراست میں لیا گیا، ان پر الزام ہے کہ یہ لوگ کالعدم تنظیموں کے لیے فنڈ جمع کرتے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ہی شواہد کی بناء پر رانا ثناء اللہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اے این ایف لاہور ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ جو ایک حاضر سروس بریگیڈیئر بھی ہیں، ان کی نگرانی میں اسپیشل انویسٹی گیشن سیل نے لاہور کے علاقے سمن آباد میں رانا ثناء اللہ کے ڈیرے پر چھاپہ بھی مارا تھا جہاں مبینہ طور پر لیگی رہنما کے خاندان کے کچھ لوگ موجود تھے تاہم چھاپے سے قبل وہ لوگ وہاں سے جا چکے تھے۔
خبر کا کوڈ : 802543
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش