0
Saturday 13 Jul 2019 10:55

تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت، چین کا امریکی کمپنیوں پر پابندی کا فیصلہ

تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت، چین کا امریکی کمپنیوں پر پابندی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کرنے والی امریکی کمپنیوں پر پابندی عائد کرے گا۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوآنگ نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکا کی تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت سے بین الاقوامی قانون اور تعلقات کے بنیادی اقدار کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفادات کے تحفظ کے لیے چین، تائیوان کو ہتھیار کی فروخت میں حصہ لینے والی امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرے گا۔ امریکا کی جانب سے تائیوان کو بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی فروخت ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تجارتی جنگ کے باعث تعلقات کشیدہ ہیں۔ چین، تائیوان کو اپنے ملک کا حصہ تصور کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ ایک دن اس پر ضرور قبضہ کرے گا چاہے یہ طاقت کے استعمال کے ذریعے ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ چند روز قبل چین نے امریکا سے تائیوان کو 2 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ چین نے سفارتی چینلز کے ذریعے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت پر باقاعدہ شکایات درج کی ہیں، جن میں امریکی اقدام پر عدم اطمینان اور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ امریکی ڈیفنس سیکورٹی کوآپریشن ایجنسی (ڈی ایس سی اے) کے مطابق معاہدے میں 108 ایم ون اے ٹو ٹی ابرامس ٹینکس، 250 اسٹینگر اینٹی ایئر کرافٹ میزائل، متعلقہ آلات اور معاونت شامل ہیں جن کی لاگت اندازاً 2 ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔ ڈی ایس سی اے نے بتایا کہ ہتھیاروں کی مجوزہ فروخت سے تائیوان کے جنگی ٹینکوں کی تعداد میں اضافہ اور فضائی دفاعی نظام مضبوط ہو گا، تائیوان کی سیکورٹی اور دفاعی قابلیت کی بہتری میں مدد سے امریکا کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کی حمایت ہو گی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بیجنگ نے امریکا کے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کے منصوبے پر پابندیوں کی دھمکی دی ہو۔ سال 2010ء میں امریکا نے تائیوان کو پیٹریوٹ میزائل، بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز اور دیگر فوجی ساز و سامان فروخت کرنے کی منظوری دی تھی، جن کی مالیت 6 اعشاریہ 4 ارب ڈالر تھی۔ اس منصوبے پر بھی بیجنگ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے واشنگٹن سے ملٹری اور فوجی معاہدے ختم کر دیے تھے اور تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت میں ملوث امریکی کمپنیوں پر پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔
خبر کا کوڈ : 804773
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش