0
Saturday 25 Jun 2011 11:33

اسامہ کو آئی ایس آئی سے روابط رکھنے والے شدت پسندوں کا تعاون حاصل تھا،نیویارک ٹائمز، رپورٹ قابل مذمت ہے، ترجمان پاک فوج

اسامہ کے قاصد سے رابطے،امریکی اخبارکا بیان بے بنیاد ہے، حرکت المجاہدین
اسامہ کو آئی ایس آئی سے روابط رکھنے والے شدت پسندوں کا تعاون حاصل تھا،نیویارک ٹائمز، رپورٹ قابل مذمت ہے، ترجمان پاک فوج
 واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا کی جانب سے پاکستان کیخلاف مذموم مہم اور الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی اخبار دی نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے لئے پیغام رسانی کرنے والے شخص کے موبائل فون سے انکشاف ہوا ہے کہ القاعدہ کے لیڈر کو ایسے شدت پسندوں کی حمایت و تعاون حاصل تھا جن کے مبینہ طور پر آئی ایس آئی کے ساتھ روابط ہیں جبکہ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے رپورٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری سکیورٹی اداروں کیخلاف پراپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے۔ اخبار کے مطابق مذکورہ موبائل فون ایبٹ آباد آپریشن میں پیغام رساں کی ہلاکت کے بعد امریکیوں کو ملا تھا۔ موبائل فون کی تحقیقات پر مامور امریکی حکام کے حوالے سے اخبار کا کہنا ہے کہ اس سے حرکت المجاہدین کو کی گئی کالیں ٹریس ہوئی ہیں، جو مبینہ طور پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے ساتھ روابط رکھنے والا ایک شدت پسند گروپ ہے، تاہم ٹائمز سے گفتگو کے دوران ایک دوسرے امریکی اہلکار نے کہا کہ فون کالوں سے یہ بات کسی طرح واضح نہیں ہوتی کہ یہ کالیں واقعتاً اسامہ بن لادن ہی کے لئے تھیں۔
 اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کا موقف ہے کہ حرکت المجاہدین کو پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی حمایت حاصل ہے، تاہم امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے ترجمان کی جانب سے نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ پر کوئی فوری تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ نیویارک ٹائمز اپنی رپورٹ میں امریکی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے لکھتا ہے کہ امریکی ماہرین یہ طے کر پائے ہیں کہ حرکت المجاہدین کے کمانڈرز نے پاکستانی خفیہ ادارے کے افسران سے رابطے کئے تھے، تاہم یہ ضروری نہیں کہ آئی ایس آئی اسامہ کو تحفظ دے رہی ہو۔ رپورٹ کے مطابق یہ ممکن ہے کہ حرکت المجاہدین پاکستان میں بن لادن کا سکیورٹی نیٹ ورک ہو۔ امریکی افسر کے مطابق موبائل فون کا تجزیہ اس بات کو طے کرنے میں ایک زبردست پیشرفت ہے کہ بن لادن پاکستانی خفیہ اداروں کی نظروں سے اوجھل ہو کر کس طرح کئی برسوں سے ایبٹ آباد میں رہ رہا تھا۔
 امریکی اخبار کی خبر پاکستانی سیکورٹی اداروں کیخلاف شرانگیز مہم ہے، فوجی ترجمان 
پاک فوج نے نیویارک ٹائمز کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے اس اسٹوری کو پاکستانی سیکورٹی اداروں کے خلاف سوچی سمجھی گمراہ کن مہم قرار دیا ہے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشن کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل اطہر عباس نے ایبٹ آباد سے ضبط کردہ فون سے اسامہ بن لادن کے رابطوں کا سراغ لگنے کی خبر میں آئی ایس آئی کو کناہتہً ملوث کرنے کو پاکستانی سیکورٹی اداروں کے خلاف شرانگیز مہم کا حصہ قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اور پاکستانی اداروں نے القاعدہ کے ہاتھوں سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے اور القاعدہ کے خلاف سب سے زیادہ کارروائی کی ہے، زمین پر ہمارے اقدامات نیویارک ٹائمز کے الفاظ سے زیادہ بولتے ہیں، فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی اخبار کی رپورٹ ملک اور بیرون ملک پاکستانی سیکورٹی اداروں خصوصاً فوج کا تاثر اور ساکھ خراب کرنے کی مہم کا حصہ ہے جن کا مقصد یہ مہم چلانے والے عناصر بخوبی جانتے ہیں۔
اسامہ کے قاصد سے رابطے،امریکی اخبارکا بیان بے بنیاد ہے، حرکت المجاہدین 
ادھر  اسلام آباد میں ترجمان حرکت المجاہدین نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کے قاصد سے رابطے کا امریکی اخبار کا بیان بے بنیاد ہے۔ وقت نیوز کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ عالمی قوتیں پاکستان کو دباﺅ میں رکھنے اور مزید مسائل کا شکار کرنے کیلئے بے بنیاد پراپیگنڈہ کر رہی ہیں، جس کا حقیقت سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔


خبر کا کوڈ : 80900
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش