0
Tuesday 13 Aug 2019 10:00

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے بعد گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا فوری تعین کیا جائے، پارلیمانی جماعتوں کا مطالبہ

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے بعد گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا فوری تعین کیا جائے، پارلیمانی جماعتوں کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ جی بی اسمبلی میں پارلیمانی جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدام کے بعد گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین فوری طور پر کیا جائے۔ اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان کے زیراہتمام گلگت میں جی بی اسمبلی کی پارلیمانی جماعتوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں خطہ کی پارلیمانی سیاست میں کردار ادا کرنے والی جماعتوں کے اکابرین و نمائندگان نے شرکت کی اور اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے حالیہ بھارتی مذموم اقدامات پر اجلاس میں شریک تمام جماعتوں نے اپنی جماعت کی نمائندگی کرتے ہوئے بھرپور مذمت کی اور اپنے موقف کا اظہار کیا۔ اجلاس کے اختتام پر پارلیمانی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی تحریک پاکستان کی جانب سے حالیہ بھارتی جنونی اقدام کے حوالے سے گلگت بلتستان کے قومی سیاسی موقف کو سامنے لانے کیلئے اس کانفرنس کے انعقاد کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے سیاسی اقدار کی بالادستی کیلئے مثبت قدم سمجھتے ہوئے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

جی بی کی پارلیمانی جماعتیں انفرادی اور کل جماعتی اشتراک کی بنیاد پر مقبوضہ کشمیر کی اقوام متحدہ کی جانب سے مسلمہ حیثیت کو سبوتاژ کرنے کے بھارتی پارلیمنٹ کے اقدام کو عالمی قوانین اور مسلمہ پارلیمانی انداز کے سراسر منافی قرار دیتے ہوئے اس یکطرفہ فیصلہ کو سختی سے مسترد کرتی ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس مقبوضہ جموں کشمیر کی مسلمہ خصوصی حیثیت کو تقسیم کرتے ہوئے خدشہ دار بنانے کے بھارتی اقدام کو نسل پرستی کی بدترین مثال اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کو سبوتاژ کرنے سے تعبیر کرتے ہوئے شدید مذمت کرتا ہے۔ گلگت  بلتستان کی سیاسی و پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس مسئلہ کشمیر پر عالمی توجہ اور امریکی صدر کی جانب سے ثالثی کی پیشکش کے بعد مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کو کشمیریوں کی خواہش کے برعکس ختم کرنے کو مودی سرکار کی بوکھلاہٹ اور عالمی سطح پرمسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے مذموم عزائم میں ناکامی کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اکیسویں صدی کا بدترین فیصلہ قرار دیتا ہے۔

گلگت  بلتستان میں سیاسی و پارلیمانی انداز میں خطہ کی نمائندگی کرنے والی جماعتیں تقسیم برصغیر کے نامکمل ایجنڈے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روح کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچانے پر یقین رکھتی ہیں اور اس سلسلے میں بھارت کی اندھی اور متعصب لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو مسلمہ عالمی قوانین کی رو سے حاصل باشندگی اور خود مختاری کے حقوق کو سلب کرنے کو قابل مذمت قرار دیتی ہیں۔ مشترکہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ  آج کے اجلاس میں موجود سیاسی جماعتیں مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے انسانیت سوز سنگین جرائم پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ مظلوم کشمیری بھائیوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرنا ہمارا قومی و اخلاقی فریضہ ہے۔ پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو یکطرفہ طور پر سبوتاژ کرنے کے گھنائونے اور عالمی طور پر تسلیم شدہ خصوصی حیثیت کے منافی اقدام کے بعد گلگت  بلتستان کے آئینی تحفظ کو پہلے سے زیادہ حساس گردانتے ہوئے اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ خطہ کی بھر پور نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے پاک چین دوستی کی واحد نشانی اور سی پیک کے گیٹ وے کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے ملکی آئین کے زمرے میں لانے کیلئے بھر پور کردار ادا کرینگے اور مشترکہ قومی آواز کی راہ ہموار کرنے کیلئے باہمی نشستوں کا سلسلہ اپنایا جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس اس حقیقت کا اظہار کرتا ہے کہ حالیہ بھارت کی طرف سے یکطرفہ مکروہ، مذموم و متنازعہ اقدام کے بعد جہاں مسئلہ کشمیر کو نئی روح ملی ہے وہاں مسئلہ کشمیر سے جڑے اور عالمی بے پناہ توجہ کا حامل خطہ گلگت  بلتستان کی اہمیت اور حساسیت میں انتہائی اضافہ ہوا ہے، لہٰذا متفقہ طور پر مطالبہ کرتا ہے کہ گلگت  بلتستان قانون ساز اسمبلی کی قراردادوں اور عوامی امنگوں کے عین مطابق خطہ کی آئینی حیثیت کے تعین کو پہلے سے زیادہ سنجیدہ لیا جائے۔ اسلامی تحریک پاکستان گلگت بلتستان کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں منعقدہ پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف کیپٹن (ر ) محمد شفیع، پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی راجہ جہانزیب، پاکستان پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈو کیٹ، جمعیت علمائے اسلام گلگت بلتستان کے مولانا عطاء اللہ شہاب، اسلامی تحریک پاکستان کے سابق صوبائی وزیر دیدار علی، آئی ٹی پی کے رہنما شیخ مرزا علی سمیت دیگر رہنمائوں نے شرکت کی اور اپنے مشترکہ موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی ہٹ دھرمی سے باز رہے اور آر ٹیکل 370 کے خاتمے سمیت دیگر فیصلوں کو واپس لے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس کے مشترکہ اعلامیے کو گلگت میں اقوام متحدہ کے دفتر میں پیش کیا جائے گا اور جی بی اسمبلی میں بھی قرارداد کی شکل میں پیش کیا جائے تاکہ گلگت بلتستان کی پارلیمانی جماعتوں کا موقف پوری دنیا پر واضح ہو سکے۔
خبر کا کوڈ : 810265
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش