اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے 12 جنوری کو جنوبی پنجاب کے سول سیکرٹریٹ کے بجٹ کی منظوری تو دے دی مگر سول سیکرٹریٹ ہے جو بننے کا نام ہی نہیں لے رہا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سول سیکرٹریٹ کے لیے 50کروڑ 8لاکھ 62 ہزار 424روپے کی خطیر رقم کی منظور دی تھی، لیکن ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے ابھی تک سول سیکرٹریٹ کا کام شروع نہ ہوسکا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے یکم جولائی سے سول سیکرٹریٹ کے قیام کا اعلان کیا تھا جو تاحال پورا نہ ہوسکا۔ ملتان سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ جنوبی پنجاب کا علیحدہ ہائیکورٹ اور چیف جسٹس ہوگا، اور اس کا صدر مقام ملتان ہوگا، دوسری جانب پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب صوبے کے حوالے سے فنڈ بھی موجود ہیں لیکن یہ فیصلہ نہیں ہوسکا کہ سول سیکرٹریٹ ملتان میں بنے گا یا بہاولپور میں۔ پی ٹی آئی کے دو رہنمائوں جن میں سے ایک کا تعلق ملتان جبکہ دوسرے کا تعلق لودھراں سے ہے آپس کی رنجش میں جنوبی پنجاب کی عوام کو مزید کتنا انتظار کرنا ہوگا یہ تو وقت ہی بتائے گا۔