0
Wednesday 4 Sep 2019 18:38

گورنمنٹ نے ہماری اخلاقی ذمہ داری کو کمزوری سمجھا اور مذاکرات کو سبوتاژ کیا، پی ایم اے پنجاب

گورنمنٹ نے ہماری اخلاقی ذمہ داری کو کمزوری سمجھا اور مذاکرات کو سبوتاژ کیا، پی ایم اے پنجاب
اسلام ٹائمز۔ پنجاب میڈیکل ایسوسی ایشن کی میٹنگ سٹاف کلب نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان میں منعقد ہوئی، جس کی صدارت پی ایم اے پنجاب کے صدر مسعود السعید نے کی، اس میں تمام ڈویژنل صدور، تمام اضلاع کے صدور اور جنرل سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔ میٹنگ میں تمام نمائندگان نے اپنے اپنے اضلاع کی نمائندگی کی اور واضح کیا کہ جو فیصلہ پی ایم اے پنجاب کرے گی، ہم اس پر من و عن عملدرآمد کریں گے اور اس میں تمام تر اختیارات پی ایم اے پنجاب کے آفس کو تفویض کر دیئے گئے۔ میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں جاری اعلامیہ میں یہ طے پایا کہ گورنمنٹ نے ہماری اخلاقی ذمہ داری کو کمزوری سمجھا اور مذاکرات کو سبوتاژ کیا، ہماری تمام تر گزارشات کو جو کہ مریض اور تمام میڈیکل سٹاف کی بہتری کی عکاس تھیں، یکسر مسترد کیا اور ڈکٹیٹر شپ کا مظاہرہ کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود یکطرفہ فیصلہ دیا گیا اور ہماری مذاکراتی کمیٹی سے دھوکہ کیا گیا، اب مکمل طور پر یک زبان یہ فیصلہ کیا گیا ہے، اس ایکٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، اس کے لئے تمام تر میڈیکل کی آرگنائزیشنز (ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور نرس) تنظیموں سے مشاورت کے بعد مکمل اور سخت احتجاج اختیار کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ گورنمنٹ سے کسی بھی قسم کا مشاورتی عمل نہیں کیا جائے گا، اس بل کو قومی اسمبلی، سینیٹ، صوبائی اسمبلی اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے فلور سے رجوع کیا جائے گا اور اس کی قانونی اور دھونس دھمکی اور سول سرونٹ اختیارات کا صلب ہونا چیلنج کیا جائے گا۔ محرم کے بعد احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، جس میں مرحلہ وار احتجاج، ریلیاں، دھرنے اور ہسپتال بند کر دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 814481
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش