1
Thursday 26 Sep 2019 00:45

میزائلوں پر یاعلیؑ کی تحریروں سے امریکی اور سعودی انٹیلی جنس تذبذب کا شکار

میزائلوں پر یاعلیؑ کی تحریروں سے امریکی اور سعودی انٹیلی جنس تذبذب کا شکار
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے وزیر برائے خارجہ امور عادل الخبیر نے کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک ماہ قبل سعودی تنصیبات پر حملے میں ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے تھے۔ خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے اقوام متحدہ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاض اپنے اتحادیوں سے مشاورت کررہا ہے۔ واضح رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری حال ہی میں امریکا اور سعودی عرب نے ایران پر عائد کی تھی۔ دوسری جانب یمن کے حوثی مجاہدین نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ تہران کا رویہ ناقابل برداشت ہے اور اس پر سب کا اتفاق ہے۔ عادل الخبیر نےعزم کا اظہار کیا کہ سعودی تحقیقات بھرپور طریقے سے ہوگی اور ہم متعدد آپشنز پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے خلاف حملوں کے ردعمل میں مناسب آپشن کا انتخاب کریں گے۔

واضح رہے کہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے رواں ہفتے کہا تھا کہ انہیں امریکی تحقیقات پر یقین ہے کہ ایران نے ہی تیل کی تنصیبات پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں تیل کی نصف پیداوار متاثر ہوئی تھی۔ دوسری جانب ایران نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا۔ ایران کے صدر حسن روحانی نے فوکس نیوز کو انٹرویو میں کہا تھا کہ ہتھیاروں پر یاعلیؑ لکھا ہوا دیکھ کر امریکی انٹیلی جنس تذبذب کا شکار ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ایران ایک شیعہ اکثریتی ملک ہے اور حوثی بھی اہل تشیع ہیں۔ حسن روحانی نے فرانسیسی صدر کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ حوثی مجاہدین طویل مسافت طے کرنے والے ہتھیار نہیں رکھتے۔ جس پر حسن روحانی نے انہیں بتایا کہ آپ کو حوثی مجاہدین کی صلاحیت کے بارے میں ٹھیک سے اندازہ نہیں ہوا۔

اس سے قبل چند روز قبل ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خبردار کیا تھا کہ ناصرف سعودی عرب بلکہ پورا خطہ اور عالمی امن ایران کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔ امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ سعودی عرب میں دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے 2 پلانٹس پر ہونے والے ڈرون حملوں میں ایران براہ راست ملوث ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے الزام لگایا تھا کہ ایران، سعودی عرب میں تقریباً 100 حملوں میں ملوث ہے۔ دوسری جانب سے حوثی مجاہدین نے سعودی عرب میں تیل کی مزید تنصیبات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے وہاں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں سے کہا تھا کہ وہ سعودی عرب میں موجود توانائی کی تنصیبات سے دور رہیں۔ ترجمان یحییٰ سیری نے کہا تھا کہ جس طرح ہفتے کو تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، اسی طرح دوبارہ کسی بھی وقت تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 818403
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش