0
Monday 21 Oct 2019 12:11

جمیعت علمائے اسلام کا دھرنا دو تین ہفتوں سے پہلے ختم نہیں ہوگا، حامد میر

جمیعت علمائے اسلام کا دھرنا دو تین ہفتوں سے پہلے ختم نہیں ہوگا، حامد میر
اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی مذاکرات کیلئے وزیراعظم کے استعفے کی شرط ابھی تک برقرار ہے اور وہ صرف چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملنے کیلئے تیار ہے۔ ملک کے نامور صحافی حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ اگر مولانا کا مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہو گیا تو وہ ڈی چوک میں دھرنا دے دیں گے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ نون کے تاحیات قائد نواز شریف اور مرکزی صدر شہباز شریف ایک ہی صحفے پر ہیں۔ حامر میر نے دعویٰ کیا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام کا دھرنا دو تین ہفتوں سے پہلے ختم نہیں ہوگا جب کہ شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمن کی گفتگو سے بھی مذاکرات کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مذاکرات کی کوشش شروع کرنے میں بہت تاخیر کردی جب کہ وزیراعظم کی تقریر اور حکومتی رہنماؤں کے قبل از وقت بیانات کی وجہ سے مذاکرات کا ماحول خراب ہوا۔ خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام 27 اکتوبر سے ملک بھر میں آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے اور 31 اکتوبر کو قافلے اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔
 
خبر کا کوڈ : 823190
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش