اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سپریم اپیلیٹ کورٹ جی بی کے ملازمین کیخلاف کسی بھی قسم کی تادیبی کارروائی سے روک دیا۔ سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل بینچ نے اپیلیٹ کورٹ میں غیر قانونی تقرریوں اور تعیناتیوں سے متعلق آئینی پٹیشن کی سماعت کی۔ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوئے، جنہوں نے عدالت سے کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تو درخواست گزار کے وکیل سینئر قانون دان عارف چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کی وجہ سے اپیلیٹ کورٹ کے ملازمین کیخلاف تادیبی کارروائی کی جا رہی ہے، انہیں شوکاز نوٹس جاری کر کے وضاحت طلبی کی جا رہی ہے، اس لیے اس کیس کی سماعت کی جائے، اگر کیس کو بغیر کسی حکم کے ملتوی کیا گیا تو ملازمین کا ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔ جس پر جسٹس گلزار احمد نے اپیلیٹ کورٹ کے ملازمین کیخلاف کسی بھی قسم کی تادیبی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیدیا اور سپریم اپیلیٹ کورٹ کے حکام کو عدالت کے ملازمین جن کو مختلف اضلاع میں فیسلیٹیشن سنٹر کے نام پر تعینات کیا گیا ہے، کے خلاف کیس کا فیصلہ ہونے تک تادیبی کارروائی سے روک دیا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی۔