0
Saturday 30 Nov 2019 07:21

کوئی بھی آرمی چیف کی مخالفت نہیں کریگا، فردوس عاشق

کوئی بھی آرمی چیف کی مخالفت نہیں کریگا، فردوس عاشق
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت یا اپوزیشن کوئی بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مخالفت نہیں کرے گا، اپوزیشن کو پارلیمنٹ میں قانون سازی کیلئے حکومت انگیج کرے گی، وزیراعظم لیڈر آف دی ہاؤس ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ اس ترمیم کو منظور کروائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام میں نواز لیگ کے رہنما محمد زبیر اور پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر بھی شریک تھے۔

محمد زبیر نے کہا کہ آرمی چیف کا معاملہ بہت اہم ہے حکومت اور اپوزیشن کو مل کر اسے حل کرنے کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کو طے کرنا ہو گا کہ کس صورت میں آرمی چیف کی توسیع یا دوبارہ تقرری کی گنجائش ہو سکتی ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ پرویز مشرف کی صحت ایسی نہیں کہ پانچ دسمبر سے پہلے پاکستان آ کر اپنا بیان ریکارڈ کروا سکیں، وزارت داخلہ نے خود جنرل پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹا کر انہیں باہر بھجوایا تھا، تاریخ میں کبھی کوئی ایسا کرمنل ٹرائل نہیں ہوا جس میں ملزم کو غیرموجودگی میں سزا دی گئی ہو، مجھے کسی وکیل کی نہیں عدالت کی معاونت کرنی ہے، سرکار کے مہیا کردہ وکیل پر کیسے اعتماد کر سکتے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کے شکر گزار ہیں انہوں نے ایک ایسے ایشو کی شناخت کی جو پاکستان بننے سے موجود ہے، سپریم کورٹ وزیراعظم عمران خان کے اختیار کو تسلیم کر رہی ہے، سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی حاکمیت تسلیم کی ہے، آزادی عدلیہ پر مہر لگی اور ایگزیکٹو کے اختیار کو سپورٹ کیا گیا اس ایشو پر بحث میں نہیں جانا چاہتی ہوں، اس کے پس پردہ چیزوں پر میں بحث نہیں کر سکتی ہوں، حکومت سمجھتی ہے کہ ایک قانونی کمزوری تھی جسے ایڈریس کرنے کیلئے سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو بھیج دیا ہے، اس معاملہ میں کسی نے جان بوجھ کر کوئی غلطی نہیں کی، اس حوالے سے کوئی سیٹ طریقہ کار موجود نہیں تھا، ماضی میں لیٹرز اور سمریوں کی شکل میں ایک میکنزم چل رہا تھا آرمی چیف کی توسیع سے متعلق کیس کسی شخصیت کے حوالے سے عدالت میں نہیں سنا جا رہا تھا، ایک قانونی معاملہ تھا جسے حکومت نے قانونی طور پر ایڈریس کیا۔

انھون نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر آرمی چیف کی تقرری اور توسیع کیلئے قانون کو پارلیمنٹ سے منظور کروائیں گے، یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے پارلیمنٹ میں اتفاق رائے سے اس کو منظور کروائیں گے، جس درخواست گزار نے جنرل باجوہ کی توسیع کو چیلنج کیا اس نے جنرل کیانی کی توسیع کو بھی چیلنج کیا تھا، یہ عادی پٹیشنر ہے جو کسی نہ کسی کے ہاتھوں استعمال ہوتا رہا ہے، ابھی تک نہیں پتا کہ اس پٹیشنر نے کیوں یہ پنڈورا باکس کھولا۔ شیخ رشید پرانے سیاستدان ہیں انہیں پتا ہے کہ کچھ لوگ مک مکا کر کے بیرون ملک ہجرت کرتے رہے ہیں، پاکستانی فوج ہمارا فخر ہے جنرل قمر جاوید باجوہ دنیا میں پاکستان کا معتبر چہرہ ہیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع کے معاملہ میں اپوزیشن کا کچھ لینا دینا نہیں تھا، حکومت نے اس معاملہ کو بگاڑنے میں بھرپور کردار ادا کیا۔
خبر کا کوڈ : 829803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش