0
Saturday 21 Dec 2019 16:47

کراچی، لائنز ایریا پارکنگ پلازہ میں اخراجات اور سنگین مالی و انتظامی خامیوں کی نشاندہی

کراچی، لائنز ایریا پارکنگ پلازہ میں اخراجات اور سنگین مالی و انتظامی خامیوں کی نشاندہی
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں غضب کرپشن کا عجب منصوبہ سامنے آگیا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے پارکنگ پلازہ میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کردی۔ 2016 میں قائم کردہ آڈیٹر جنرل پاکستان کی ٹیم نے بالآخر تین سال بعد صدر لائنز ایریا پارکنگ پلازہ کی آڈٹ مکمل کی، جس کی رپورٹ میں ناقابل یقین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پارکنگ پلازہ کی تعمیر میں 231 فیصد اضافی لاگت کے اخراجات اور سنگین مالی، انتظامی خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں لائنز ایریا پلازہ کی تعمیر مکمل ہوئے بغیر ٹھیکیدار کو 635 ملین روپے کی قبل از وقت ادائیگی اور کار لفٹ، آگ بجھانے کے آلات میسر کئے بغیر 2 کروڑ 26 لاکھ روپے خرچ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔  پلازہ کی زمین کے متنازعہ ہونے، منصوبہ فزیبلٹی کے بغیر مکمل کرنے اور اضافی لاگت میں بھی پی سی ٹو کی پیشگی منظوری نہ لئے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2006ء سے پارکنگ پلازہ عملاً غیر فعال ہے اور اس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ساتھ ساتھ ٹھیکیدار کو بھی 62 ملین روپے کا جرمانہ کرنے کی نشاندہی اور جرمانہ وصول نہ کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ 2006ء میں مکمل ہونے والے پارکنگ پلازہ سے ہر سال کم سے کم 30 لاکھ اور 2015 تک ہر سال آمدنی بڑھا کر 45 لاکھ کے اہدف مقرر کئے گئے جس کا 30 فیصد بھی حاصل نہ کیا جاسکا۔ پارکنگ پلازہ میں بالائی منزلوں پر دو فلور شاپنگ سینٹر بھی قائم کئے گئے، جس سے آمدنی کی توقع 63 کروڑ 51 لاکھ کا اندازہ متعین کیا گیا، مگر 2016ء تک شاپنگ سینٹر سے آمدن صفر ہوسکی ہے اور شاپنگ سینٹر ویران پڑے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 834063
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش