0
Saturday 4 Jan 2020 09:45

بھارت، متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج

بھارت، متنازع شہریت قانون کے خلاف احتجاج
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت کے منظور کردہ مسلمان مخالف شہریت قانون کے خلاف جمع کے روز ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔ بین الاقوامی خبرررساں اداروں کے مطابق جنوبی شہر بنگلور میں تقریباً 30 ہزار، سلی گوری میں 20 ہزار سے زائد اور چنائی میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا جبکہ نئی دہلی، گوہاٹی اور دیگر شہروں میں بڑی ریلیاں نکالی گئیں۔ علاوہ ازیں ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے ایک ہزار سے زائد افراد، انسانی حقوق تنظیموں اور ان کےحمایتیوں نے بھارتی دارلحکومت میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کی۔ اپنے آپ کو معتصب افراد کا مخالف کہنے والے شہریوں نے حکومت کی جانب سے خطرات میں گھرے محروم طبقات کے لوگوں کو اپنی شہریت ثابت کرنے کی پالیسی پر حکومت کے خلاف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور نعرے بازی کی۔

جمعے کے روز بنگلور میں ہونے احتجاج میں ایک تاجر نذیر احمد کا کہنا تھا کہ ’ہندو، مسلم اور سکھ ہر مقام پر اکٹھا احتجاج کررہے ہیں اور ہم اسے اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک قانون منسوخ نہ ہو جائے‘۔ نئی دہلی میں مظاہرین نے ’ہانگ کانگ‘ کی طرح جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا جہاں تقریباً 7 ماہ سے جمہوریت کی حمایت میں مہم جاری ہے۔ اس بارے میں ایک 19 سالہ نوجوان کا کہنا تھا کہ ’جس حد تک سفاکی جمہوریت میں ممکن ہے اس سے پولیس احتجاج کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے‘۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قانون شہریوں کو قانونی شہری کے طور پر رجسٹر کرنے کا پیش خیمہ ہے جس سے بھارت کے 20 کروڑ مسلمانوں کو غیر ریاستی ہونے کا اندیشہ ہےکیوں کہ بہت سے غریب شہریوں کے پاس اپنی قومیت ثابت کرنے کی دستاویزات ہی نہیں۔ حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والے احتجاجنمیں پولیس کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں کم از کم 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 836414
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش