0
Sunday 12 Jan 2020 00:25

خیبر پختونخوا پولیس میں لینڈ مافیا بے نقاب، آئی جی کا ایکشن

خیبر پختونخوا پولیس میں لینڈ مافیا بے نقاب، آئی جی کا ایکشن
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس میں لینڈ مافیا بےنقاب ہوگیا، جس پر آئی جی پی نے سخت ایکشن لے لیا۔ باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پشاور میں واقع قیمتی مقامات جو افغان مہاجرین چھوڑ کر گئے تھے، پر اب پشاور پولیس کا قبضہ ہے۔ اس ناجائز قبضہ گروپ میں ایس ایچ او سے لیکر ڈی آئی جیز تک کے افسران ملوث ہیں۔ کروڑوں روپے کے مکانات جو حیات آباد، ریگی اور یونیورسٹی ٹاؤن میں واقع ہیں پر اس ناجائز قبضے کا وزیراعظم عمران خان نے سخت ایکشن لیتے ہوئے آئی جی پختونخوا کو ایک فہرست دی ہے کہ ان افسران سے یہ گھر فی الفور خالی کرائے جائیں۔ ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی صاحب نے چارج سنبھالتے ہی ان افسران کو طلب کرکے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد یہ مکانات چھوڑ دیں۔ دوسری طرف پختونخوا پولیس کے افسران نے میڈیا کے بعض اہم نمائندوں کو بتایا ہے کہ دراصل ارباب شہزاد مشیر وزیراعظم جن کا تعلق تہکال پشاور سے ہے عرصہ دراز سے ان مکانات پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اور اس کے بھائی اور رشتہ دار جو لینڈ مافیا کے سرغنہ ہیں بعض پٹواریوں اور گرداوروں کی مدد سے جعلی کاغذات تیار کرکے ان اربوں روپے کے بنگلوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، اس لئے اس نے وزیراعظم کو شکایت کی ہے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سابق آئی جی پی نعیم خان کو ارباب شہزاد نے اس لئے لگایا تھا کہ یہ اربوں روپے مفت میں ہاتھ آجائیں مگر وہ یہ کام نہ کر سکا اور وہ خود اس میں حصہ مانگ رہا تھا جس پر اس کی چھٹی کرا دی گئی۔ غیر جانبدار افسران نے اس مسئلے پر آئی جی پختونخواہ کی تائید کی ہے مگر یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ یہ مکانات پولیس ماڈل اسکول، ایف ایس ایل یا تفتیشی تھانوں میں تبدیل کریں نہ کہ ارباب شہزاد کو دیں۔ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں انصاف کیا جائے۔ واضع رہے کہ افغانیوں کے مکانات کے ناجائز انتقالات پر وزیراعلٰی انسپکشن ٹیم اور اینٹی کرپشن میں ریونیو سٹاف کے خلاف انکوائریاں چل رہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 837938
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش