0
Tuesday 28 Jan 2020 20:05

سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات میں سب سے بڑی رکاوٹ حفیظ الرحمن ہیں، سعدیہ دانش

سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات میں سب سے بڑی رکاوٹ حفیظ الرحمن ہیں، سعدیہ دانش
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا کہ  سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ وزیر اعلیٰ خود تھے۔  گورنر جی بی کو بھی اپنے اختیارات اور جی بی سے متعلق کوئی علم نہیں۔ نواز لیگ کے پانچ سالہ دور اقتدار میں اس کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کی مخالفت کرنے والے حفیظ الرحمٰن کو آج سرتاج عزیز کمیٹی کی سفارشات یاد آنا سیاسی منافقت کے سوا کچھ نہیں۔ اپنے ایک بیان میں سعدیہ دانش کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کے بیانات سانپ گزرنے کے بعد لکیر پیٹنے کے مترادف ہیں۔ حفیظ الرحمٰن کو گلگت بلتستان کے عوام سے کوئی ہمدردی ہوتی تو اس وقت ڈی چوک پر اجلاس بلاتے، جب وفاق میں انکی اپنی جماعت کی حکومت تھی لیکن اس وقت وزیر اعلیٰ اور وزراء کو بدترین کرپشن سے فرصت ہی نہیں تھی۔ آج بھی جب جی بی کے بہت سے اضلاع زلزلے، طوفانی برفباری اور شدید سردی سے متاثر ہیں اور عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں، ایسے میں وزیر اعلیٰ اور وزراء سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گورنر محض مراعات اور پروٹوکول تک محدود ہے، انہیں اپنے اختیارات اور گلگت بلتستان کے اہم ترین معاملات سے متعلق کوئی علم ہی نہیں ہے۔ وفاقی حکومت کے نمائندے کے طور پر انہیں وفاق میں جی بی کے آئینی معاملات اور ترقیاتی بجٹ کی کٹوتی سے متعلق خطے کی آواز بننا چاہئے تھا مگر بدقسمتی سے ان میں جرات اظہار ہی نہیں ہے، اسی طرح تحریک انصاف کی صوبائی قیادت بھی نااہل ثابت ہوئی ہے، آئینی حقوق کے حوالے سے زمین اور آسمان کے قلابے ملانے والوں کو بھی سانپ سونگھ گیا ہے اور اپنی مرکزی قیادت کے سامنے جی بی کے حوالے سے بات کرنے کی جرات نہ رکھنے والوں کو یہاں کے عوام کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے گورننس ایمپاورمنٹ آرڈر کے تحت جی بی کو جو آئینی اور انتظامی اختیارات دیئے گئے تھے اسکے بعد اب تک نواز لیگ اور تحریک انصاف کو ایک قدم بھی آگے بڑھنے کی توفیق نہیں ہوئی۔ گلگت بلتستان کے عوام کو آئندہ بھی مزید بہتر آئینی اور انتظامی اختیارات پاکستان پیپلز پارٹی ہی دے گی اور اس حوالے سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اپنا موقف بار بار واضح کر چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 841251
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش