0
Monday 11 Jul 2011 15:37

شاہ محمود قریشی کسی بھی وقت ن لیگ میں شامل ہو سکتے ہیں

شاہ محمود قریشی کسی بھی وقت ن لیگ میں شامل ہو سکتے ہیں
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کو یہ پختہ یقین ہے کہ میاں نواز شریف سے گزشتہ ہفتے ملاقات کے بعد سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ن لیگ میں شمولیت کیلئے پوری طرح آمادہ ہیں اور اب ان کی جانب سے پیپلزپارٹی چھوڑنے کا باقاعدہ اعلان ہونا باقی رہ گیا ہے، مسلم لیگ ن کے ایک رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہم ان کی اپنی اصل جماعت میں واپسی کا خیر مقدم کریں گے۔ درحقیقت وفاقی کابینہ سے علیحدہ کئے جانے کے بعد جب انہوں نے نئی کابینہ کا حصہ بننے سے انکار کیا تو ہم نے اپنے دل میں ان کیلئے نرم گوشہ رکھنے کا پیغام دیا تھا، وزیر خارجہ کے عہدے سے ہٹائے جانے کو اپنی توہین سمجھنے میں وہ حق بجانب تھے، تاہم ن لیگ کے رہنماؤں نے اعتراف کیا کہ ملتان میں ان کے روایتی حریف جاوید ہاشمی جو ان کے خلاف متعدد بار الیکشن بھی لڑ چکے ہیں اس صورتحال کو اتنا آسان نہیں لیں گے۔شاہ محمود قریشی کی میاں نواز شریف سے ملاقات پر پیپلز پارٹی کی قیادت نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور صدر کے معتمد خاص سینیٹر فیصل رضا عابدی نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی رائیونڈی لوٹا ساز فیکٹری کا نیا تحفہ ثابت ہو ں گے۔
 دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی نے شاہ محمود قریشی کی بنیادی رکنیت معطل کرنے کی سفارش کی ہے، مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا ہے کہ ممکن ہے شاہ محمود قریشی کچھ عرصہ پیپلزپارٹی سے وابستہ رہیں، لیکن وہ مسلم لیگ ن میں دوبارہ شمولیت کیلئے جلد اسے خیر باد کہہ دیں گے اور اس کی وجہ ان کا وہ شائستہ رویہ ہے جو انہوں نے پیپلز پارٹی میں رہتے ہوئے اپنایا اور شریف برادران پر کبھی تنقید نہیں کی، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ کابینہ میں شمولیت سے قبل شاہ محمود قریشی میاں نواز شریف کی جلاوطنی کے دور میں ان سے لندن میں ملتے رہے ہیں، ان ملاقاتوں میں (1985-88 ) کے دوران ان کے والد کی گورنری کے دور کا تذکرہ ہوتا تھا، جب نواز شریف وزیراعلٰی پنجاب تھے۔
 مسلم لیگ ن کے رہنما نے بتایا کہ ایک مرتبہ میاں نواز شریف سے ملاقات کے دوران جب شاہ محمود قریشی کا امریکہ میں زیر تعلیم بیٹا بھی ان کے ہمراہ تھا، سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری دو نسلوں کے درمیان اچھے تعلقات رہے ہیں اور میری خواہش ہے کہ تیسری نسل میں یہ تعلقات خوشگوار رہیں، نواز شریف نے شاہ محمود قریشی کے جذبات کی ہمیشہ تعریف کی، شاہ محمود قریشی کے ملتان کی نشستوں پر 1997ء میں ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے خصوصاً جاوید ہاشمی کو ٹکٹ دینے پر میاں نواز شریف سے اختلافات ہوئے اور انہوں نے ان سے ناطہ توڑ لی،ا لیکن انہوں نے مسلم لیگ ن کو چھوڑتے وقت نہ تو اس پر الزامات لگائے، نہ ہی اسے برا بھلا کہا، بلکہ اس کے برعکس انہوں نے میاں نواز شریف سے ان کی ماڈل ٹاؤن والی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں پارٹی چھوڑنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔

خبر کا کوڈ : 84273
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش