0
Friday 8 Jul 2011 19:26

پارٹی رکنیت کی معطلی، نواز شریف سے ملاقات کی سزا ہے، رکنیت ختم کی گئی تو دوسرے آپشن موجود ہیں، شاہ محمود قریشی

پارٹی رکنیت کی معطلی، نواز شریف سے ملاقات کی سزا ہے، رکنیت ختم کی گئی تو دوسرے آپشن موجود ہیں، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وہ منتخب نمائندے ہیں اسکول کے بچے نہیں کہ کسی بھی کام کے لئے ہیڈ ماسٹر کی اجازت لیں، نواز شریف سے ملاقات کے باعث ان کی پارٹی رکنیت ختم کی گئی تو وہ اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ ان کے پاس مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف سمیت کئی آپشنز موجود ہیں۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ جمہوری آمریت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پارٹی کے بیک بنچرز خاموش ضرور ہیں لیکن بے خبر نہیں اور وہ وقت کا انتظار کر رہے ہیں، ایک سوال پر انہوں نے صدر زرداری کا نام لئے بغیر کہا کہ اگر محترمہ زندہ ہوتیں تو کیا یہ صاحب یہاں موجود ہوتے، ان کا کہنا تھا کہ سیاسی لوگ ملتے رہتے ہیں، بتایا جائے کہ ان کی نواز شریف سے ملاقات سے پارٹی کو کیا نقصان پہنچا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے فیصلے کے بعد وہ اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ وہ جمہوری آمروں کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف سے ان کی ملاقات کو بنیاد بنا کر یہ کہا جا رہا ہے کہ پارٹی کے قواعد وضوابط کی خلاف وزری کی گئی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ساتھ بے نظیر بھٹو نے مفاہمت کی تھی۔ پیپلز پارٹی نے ان کے ساتھ جمہوریت کی بحالی کی جدوجہد کی اور پنجاب میں تین سال تک مخلوط حکومت رہی ہے تو ان سے ملاقات میں کون سی ایسی بات ہے جس سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ہو گئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں ایک ٹولہ ہے جو پارٹی کو ایڈہاک انداز میں چلا رہا ہے اور کارکن مایوس ہیں اور بے نظیر بھٹو جن چہروں سے لاتعلق ہو چکی تھیں آج وہ پارٹی کی فرنٹ لائن میں پائے جاتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 83743
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش