0
Monday 17 Feb 2020 20:01

مہنگائی عوام کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، پاکستان اکانومی واچ

مہنگائی عوام کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، پاکستان اکانومی واچ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، قیمتوں پر کنٹرول کے نظام کی ناکامی اور بدانتظامی کے سبب ملک کی تقریباً نصف آبادی غذائی قلت کا شکار ہوچکی ہے، منافع خوروں کے خلاف حقیقی اقدامات کئے جائیں جبکہ پھلوں، سبزیوں گوشت اور پولٹری سمیت ہر قسم کی اشیائے خوردونوش کی برآمد پر پابندی عائد کی جائے تاکہ ملک میں انکی قیمت کم ہوسکے، برآمد کنندگان کا منافع عوام سے زیادہ اہم نہیں ہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ زرعی اشیاء میں غذائیت کم ہو رہی ہے جس کے لئے ریسرچ اینڈ دویلپمنٹ کو فعال کیا جائے جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں اور کیڑے مکوڑوں کے مقابلہ کے لئے نئے بیج تیار کئے جائیں، بڑھتی ہوئی آبادی، گرتی ہوئی زرعی پیداوار اور اشیائے خورد و نوش کی بڑھتی ہوئی قیمتیں صحت عامہ کے لئے بڑا خطرہ بن چکی ہیں، کچھ ماہ میں گندم، کپاس اور سبزیوں کا قابل ذکر حصہ ضائع ہوچکا ہے جس نے فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ گھمبیر کردیا ہے جس پر قابو پانے کے لئے بیانات کے بجائے اقدامات کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر قابو پانے پر توانائی ضائع کرنے سے زیادہ عوام کا خون پینے والی چینی اور آٹا مافیا پر قابو پانے کی ضرورت ہے، غذائی بحران میں پیداوار میں کمی سے زیادہ ہاتھ منافع خوری اور ارباب اختیار کی بدانتظامی کا ہے، جس سے ملک کے امیر طبقے کے علاوہ کوئی محفوظ نہیں رہا ہے جبکہ سب سے زیادہ منفی اثر بچوں اور انکی ماؤں پر پڑا ہے، مناسب غذا کی کمی سے بچوں کی ملکی آبادی میں سے نصف سے زیادہ کا وزن کم ہو چکا ہے، جس نے آنے والی نسل کی صحت اور معاشرے میں انکے کردار کے متعلق سوالات کھڑے کردیئے ہیں، غذائی قلت کی وجہ سے بیمار پڑنے والوں کو علاج معالجہ کے لئے مناسب خوراک کے مقابلہ میں کم از کم سولہ فیصد زیادہ اخراجات کرنا پڑتے ہیں جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں، کیونکہ ادویات کی قیمت بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آٹے اور چینی کے بحران کے ذمہ داروں کو سزا نہیں دی گئی تو انکی اور دیگر منافع خوروں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 845124
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش