0
Monday 24 Feb 2020 17:53

اگر بی جے پی ملک کے تئیں وفادار ہے تو وہ این آر سی واپس لے، مولانا ارشد مدنی

اگر بی جے پی ملک کے تئیں وفادار ہے تو وہ این آر سی واپس لے، مولانا ارشد مدنی
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے موجودہ مخدوش حالات اور آئین مخالف سیاہ قوانین سی اے اے، این پی آر اور این آرسی کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے ممبئی کے تاریخی آزاد میدان میں ’تحفظ جمہوریت کانفرنس‘ کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں اہم شخصیات نے حکومت کے اس قدم پر سخت تنقید کی اور سیاہ قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ کانفرنس میں جمعیۃ علماء ہند کے کارکنان، علماء کرام، مدارس کے طلبہ،  اساتذہ اور عوام الناس نے اتنی بڑی تعداد میں شرکت کی کہ آزاد میدان کا دامن اپنی وسعت کے باوجود تنگ نظر آرہا تھا۔ شرکاء اپنے ہاتھوں میں بھارتی پرچم لئے ہوئے تھے۔ وقفے وقفے سے مقررین کی اہم باتوں پر تالیوں کے ساتھ ساتھ میدان ’انقلاب زندہ باد،  ہندوستان زندہ باد، ہندو مسلم ایکتا زندہ باد‘ کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھتا تھا۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ جمعیۃ کے قیام کو سو سال پورے ہوگئے اور پروگرام یہ تھا کہ اس موقع پر ملک بھر میں خوشی منائیں گے لیکن یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ مودی جی کی پوری حکومت اقلیتوں اور دلتوں کے پیروں کے نیچے سے زمین کھینچ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ماحول میں جب ملک میں نوجوان اور ہماری بہنیں سڑکوں پر احتجاج کررہی ہیں، جشن منانا جمعیۃ کی تاریخ کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی سے قبل بار بار یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ ملک کی آزادی کے بعد اس کا دستور سیکولر ہوگا، اسی بنیاد پر جمعیۃ نے کانگریس سے پانچ قدم آگے بڑھاکر آزادی کے لئے قربانی دی۔

مولانا ارشد مدنی نے سیکولر آئین کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ اگر اقتدار میں رہنے والی کوئی حکومت اس سے دائیں بائیں ہوگی تو جمعیۃ اسے ہدف ملامت بنانے والی پہلی جماعت ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے گھرواپسی کی بات کہی گئی اور اس کا مطلب یہ سمجھانے  کی کوشش کی گئی کہ سارے مسلمان ہندو ہوجائیں کیا۔ اس کا مطلب یہ کہ ہندوؤں نے اپنی ماں کا دودھ پیا ہے مسلمانوں نے نہیں۔ اسی طرح ماب لنچنگ کی وارداتیں ہوئیں اور سب سے زیادہ وارداتیں جھارکھنڈ میں ہوئیں لیکن جب سے بی جے پی کا اور وہاں کے سی ایم کا منہ کالا ہوا ماب لنچنگ ختم ہوگئی۔
 
مولانا ارشد مدنی نے مودی حکومت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ حکومت مسلم مخالف کام کررہی ہے اور آج پورا ملک شاہین باغ بن گیا ہے اس لئے میں اعلان کرتا ہوں کہ ملک بھر میں ایسے اجتماعات کریں گے اور اسے تقویت دینے کیلئے برادران کو بھی شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دلت اور مسلم یہ دو طاقتیں مل جائیں تو حکومت کو پیچھے ہٹنا ہی پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات انتہائی خراب ہیں اور سی اے اے، این پی آر اور این آرسی جو قانون لایا گیا ہے، این آرسی کے نام پر آسام کے  ستر، اسی لاکھ مسلمانوں پر قیامت ڈھانا چاہتی تھی لیکن کیا ہوا، وہ سامنے ہے۔ سی اے اے کے ذریعے آپ کسی کو شہریت دیں، ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن جو سیکڑوں نہیں  بلکہ ہزاروں سال سے رہ رہے ہیں، ان کی شہریت چھینی جائے یہ نہیں ہوگا۔
 
جمعیۃ علماء کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ بی جے پی کے وزراء، ایم پی اور خود وزیرداخلہ دہلی میں ووٹ کی بھیک مانگی لیکن کسی نے اس کی جھولی میں ووٹ کی بھیک نہیں دی۔ جمعیۃ کا پرزور مطالبہ ہے کہ اگر حکومت ملک کے تئیں وفادار ہے تو وہ یہ قانون واپس لے۔ ہمیں یہ یقین ہے کہ باہمی اتحاد سے حکومت کو جھکنا پڑے گا۔ انہوں نے مسلمانوں اور ہندوؤں کو مشورہ دیا کہ حکومت نفرت کا کھیل کھیل رہی ہے ایسے میں مل جل کر احتجاج کریں تبھی کامیابی ملے گی۔ انہوں نے یہ قوانین واپس لینے کا پرزور مطالبہ کیا اور اعلان بھی کیا کہ جب تک یہ قوانین واپس نہیں لئے جاتے ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اس دوران مولانا حلیم اللہ نے کہا کہ یہ قانون جمہوریت کو ختم کرنے کیلئے لایا گیا ہے۔ مولانا محمود دریابادی نے کہا کہ ہم آئین مخالف اور تفریق پرمبنی قانون پر تھوکتے ہیں اور اسے ماننے کیلئے تیار نہیں۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ جب ملک آزادی کی لڑائی لڑرہا تھا تو مودی اینڈ کمپنی انگریزوں کے تلوے چاٹ رہی تھی۔
خبر کا کوڈ : 846480
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش