0
Thursday 27 Feb 2020 16:06

پشاور، نشے کی لت میں مبتلا 14 سالہ عائشہ کو کوئی حکومتی ادارہ تحفظ دینے کیلئے تیار نہیں

پشاور، نشے کی لت میں مبتلا 14 سالہ عائشہ کو کوئی حکومتی ادارہ تحفظ دینے کیلئے تیار نہیں
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں ایک اور حوا کی بیٹی ہیروئن کی لت میں پڑ گئی۔ 14 سالہ عائشہ کو پولیس نے حیات آباد سے ہیروئنچیوں کے گروپ سے آزاد کروایا لیکن محکمہ سوشل ویلفئیر عائشہ سے بے خبر رہا۔ عائشہ کے والدین کچھ عرصہ قبل دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں جس کے بعد عائشہ نشے کی لت میں پڑ گئی۔ اپنے مستقبل سے بے خبر عائشہ کو حیات آباد پولیس نے ہیروئن پینے والے گروپ سے آزاد کروایا۔ عائشہ حیات آباد میں نشئیوں کے ساتھ ہیروئن پی رہی تھی جس کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع ملی۔ اے ایس پی حیات آباد کی نگرانی میں ٹیم نے ہیروئن  پینے والے گروہ پر چھاپہ مارا جہاں عائشہ ہیروئن پینے میں مصروف تھی، تاہم عائشہ کو معاشرتی برائی سے روکنے اور اسے محفوظ پناہ گاہ منتقل کرنے کیلئے پولیس اسے تھانے لے گئی جہاں بچی کو ایدھی سینٹر پشاور کے حوالے کر دیا گیا۔ پشاور میں نشے کی لت میں مبتلا 14 سالہ عائشہ کو کوئی بھی حکومتی ادارہ تحفظ دینے کے لئے تیار نہ ہوسکا، عائشہ کو سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرنے کیلئے بہت کوششیں کی گئیں، بار بار رابطہ کرنے کے باجود محکمہ سماجی بہبود نے عائشہ کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے معذرت کرلی۔ دوسری جانب منشیات بحالی سینٹر نے بھی حوا کی بیٹی کو تحویل میں لینے سے انکار کر دیا، ضلعی انتظامیہ نے بھی بچی کو محفوظ جگہ منتقل کرنے کے حوالے سے رابطے کئے لیکن کوئی حل نہ نکل سکا، جس پر پولیس نے عائشہ کو بلقیس ایدھی سینٹر منتقل کر دیا۔ عائشہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ گذشتہ 2، 3 سال سے نشہ کر رہی ہے، طارق جو کہ متنی میں اس کا ہمسایہ ہے وہ اسے حیات آباد لے کر آیا تھا۔ عائشہ نے مزید بتایا کہ طارق میرے علاقے کا رہنے والا ہے وہ خود بھی نشہ کرتا ہے میں بھی اس کے ساتھ ایک ماہ سے حیات آباد میں تھی۔
خبر کا کوڈ : 847165
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش