0
Tuesday 21 Jul 2009 12:20

امریکہ اور بھارت میں دفاعی معاہدہ،ایٹمی ری ایکٹر لگانے کے مقامات پر بھی اتفاق

امریکہ اور بھارت میں دفاعی معاہدہ،ایٹمی ری ایکٹر لگانے کے مقامات پر بھی اتفاق
نئی دہلی: بھارت اور امریکا کے درمیان دفاعی ٹیکنالوجی کے معاہدے پر دستخط کر دئیے گئے۔ معاہدے کے تحت امریکا بھارت کو سیٹیلایٹ فراہم کرے گا اور دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی ری ایکٹر لگانے کے مقامات پر بھی اتفاق ہو گیا ہے ۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت امریکا کا مضبوظ دفاعی حلیف ہے اور بھارتی وزیر خارجہ نے امریکا سے کہا کہ بامعنی مذاکرات کیلئے نئے فورم کی تشکیل دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ من موہن سنگھ چوبیس نومبر کو امریکا کا دورہ کریں گے۔ پریس کانفرنس میں امریکا اور بھارت کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی کے معاہدوں پر دستخط کا اعلان بھی کیا گیا۔ دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ پاکستان جتنا مستحکم ہو گا بھارت اتنا ہی محفوظ ہو گا ، اگر دونوں ممالک مشترکہ خطرے کو سمجھ لیتے ہیں تو یہ دونوں کے مفاد میں ہو گا، پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا نظام محفوظ ہے ، پاکستانی حکومت اور عوام دہشت گردوں کے خلاف پرعزم ہیں ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ہیلری کلنٹن نے نئی دہلی یونیورسٹی کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ ، پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات چاہتا ہے، اور دونوں ممالک کو مشترکہ جدوجہد کرنی چاہیے، مذاکرات کے علاوہ مسائل کے حل کیلئے کوئی راستہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف لڑنے والوں کی مدد کرنی ہوگی اور دہشت گردی کا مقابلہ امریکہ کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور بھارت جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور بھارت ایک ابھرتی ہوئی عالمی طاقت ہے۔ دریں اثناء ایک بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی فوج اور انٹیلی جنس ادارے سویلین حکومت کی حمایت کر رہے ہیں اور ملک میں غیر جمہوری یا فوجی حکومت کا امکان نہیں، پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا نظام بھی محفوظ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں فوجی حکومت کی کوئی خواہش نہیں پائی جاتی، پاکستان میں غیر مستحکم جمہوریت یا حکومت کا بھارت پر بھی منفی اثر ہوگا ، پاکستان جتنا مستحکم ہو گا بھارت اتنا ہی محفوظ ہو گا ۔ ایک سوال کے جواب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر پاکستان و بھارت مشترکہ خطرے کو سمجھ لیتے ہیں تو یہ دونوں کے مفاد میں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کا نظام محفوظ ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار دہشت گردوں یا دیگر غلط ہاتھوں میں جانے کے خدشے پر تشویش ہے اسی لیے امریکہ ایٹمی عدم پھیلاو،پر بات کرنا چاہتا ہے ہیلری کلنٹن نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام دہشت گردوں کے خلاف پرعزم ہیں اور توقع ہے کہ حکومت مزید اقدامات کرے گی۔ ہیلری کلنٹن نے نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مثبت بات چیت کی حمایت کرتا ہے، آگے بڑھنے کا یہی ایک واحد راستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر اوبامہ اور وہ بہت سے تنازعات کو حل کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور انہیں حل بھی کیا جائیگا ۔ واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن آج کل بھارت کے پانچ روزہ دورے پر نئی دہلی میں ہیں ۔

خبر کا کوڈ : 8473
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش